امام خمینی (رح) نے پہلی فروردین 1368 میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے عید نوروز کی مبارک باد دی اور خاص کر 1368 کے نوروز کی طرف اشارہ کیا اس پیغام کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
یا مُقَلِّب الْقُلُوبِ و الأبْصار یا مُدَبِّر اللیلِ وَ النَّهار، یا مُحَوِّلَ الحَوْلِ و الأحوال، حوّل حالَنا الى احْسَنِ الْحال
الی احسن الحال کی مطلب یہ ہے کہ انشاء اللہ ہم اس نئے سال میں اپنی روح میں بدلاو لائیں گے یعنی حقیقی طور پر ایمان میں تبدیلی حاصل ہو اور وہ یہ ہے کے جس طرح انبیاء کی سیرت شروع سے لے کر آخر تک تھی انکی جنگ اور صلح خدا کے لئے تھی کسی بھی پیغمبر نے جنگ نہیں کی مگر خدا کے لئے اور کسی بھی پیغمبر نے صلح نہیں کی مگر خدا کے لئے۔
اور اس سال ہمارا نوروز دو عیدوں کے درمیان واقع ہوا ہے ایک عید ولادت باسعادت امام حسین علیہ السلام ہے جو شروع سے آخرالزمان تک اسلام کو زندہ کرنے والے تھے اور دوسری پندرہ شعبان ولی عصر ارواحنا لہ الفداء کی عید ہے جو ہمیشہ کے لئے خداوند متعال کے دین کو زندہ کریں گے ہمیں امید ہے کہ ہماری قوم اس نئے سال میں اس طرح کام کرے گی جو انبیاء کی سیرت تھی اس طرح عمل کرے گی جس طرح اولیاء کی سیرت تھی۔
اور سب سے بہتر یہ ہیکہ اپنے نفس کا اتباع ختم ہو جائے انسان اپنی پوری زندگی میں اپنے نفس کے اتباع میں مبتلا رہتا ہے جس کو ریاضت کی ضرورت ہے حالانکہ میں خود اس پر عمل نہیں کر سکا اور مجھے امید ہے کے پوری دنیا کے مسلمان اور میری قوم ایک تبدیلی لاے گی اس نئے سال میں خدا کے لئے کام کریں نہ کہ اپنی حکومت کے لئے نہ کہ اپنی کامیابی کے لئے اپنے نفس کے لئے نہ ہو ان شاء اللہ خداوند سب کو توفیق دے کہ خداوند کی راہ میں جہاد کریں انشا ء اللہ یہ دن سب کو مبارک ہو خداوند عالمی کفر کے مقابلہ میں تمام مسلمانوں کو متحد کرے۔
والسلام علیکم و رحمۃ الله
صحیفہ امام ج 21، ص324