آپ اپنا تعارف کرایں؟
میرا نام ذو الفقار علی شاہ ہے میں پروفیسر ہوں میرا تعلق ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے ہے ہوں۔
آپ نے امام خمینی کو کب اور کیسے پہچانا؟
جس زمانے میں ایران میں انقلاب آیا تب میں بہت چھوٹا تھا، تبھی میں نے ان کو اخباروں اور ٹی وی پر دیکھا اور پہچانا اور ۱۹۸۰ میں جب ایران و عراق کی جنگ ہوئی اور اسی دوران ایران نے اسرائیل کے خلاف کڑا رخ اختیار کیا اور لا شرقیہ ولا غربیہ کا نعرہ بلند کیا، ان سب چیزوں نے امام کی شخصیت کے تاثر کو میرے اندر بہت گہرا کر دیا جس کے بعد میں نے امام خمینی رح کے بارے میں پڑھنا شروع کیا اپنے مطالعہ کے سات ساتھ علماء سے بھی علماء سے بھی امام خمینی رح کے بارے میں سنتے آے ہیں ۔
امام خمینی رہ کی افکار کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟
آپ کے بارے میں بہت کچھ لکھا اور کہا گیا ہے لیکن مختصرا یہ کہا جا سکتا ہے کہ انکی شخصیت کا سب سے اہم پہلو یہ تھا کہ آپ نے ایک سوئی ہوئی قوم کو جگایا اور پھر اس کو آفاقیت دی اور دنیا کے تمام مستضعفین کے لئے آواز بلند کی اور خاص طور سے دنیا کے تمام مسلمانوں کی ترجمانی کرنے کی کوشش کی اور مسلمانوں کی مشکلات کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم بنانے کی کوشش کی، چاہے وہ فلسطین کا مسئلہ ہو یا کشمیر کا یا امت مسلمہ کا کوئی اور مسئلہ اور آپ کا یہ کام بہت بڑا تھا کہ ایران جو شاہ کے زمانے میں اسرائیل کا حامی تھا اسکو ۱۸۰ درجہ تک موڑا اور اب یہی ایران صرف اس لئے اسرائیل کا دشمن ہو گیا کہ وہ فلسطینیوں پر ظلم کر رہا ہےجب کہ اگر آپ چاہتے تو قدس کو عرب اور فلسطینیوں کا مسئلہ بتاتے ہوئے اس سے چشم پوشی کر سکتے تھے۔
آپ کی نظر میں ایسی کیا وجہ تھی کہ امام نے سادہ زیستی کے باوجود شاہ سے جنگ کی اور ساری دنیا کی حمایت کے باوجود شاہ کو شکست دی؟
اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ آپ کا قول اور فعل ایک تھا آپ نے یہ تحریک اپنے لئے نہیں بلکہ خدا کے لئے شروع کی اور انہوں نے عوام کو بتا دیا تھا کہ اس تحریک میں ان کا کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں ہے اور یہی وجہ تھی کہ عوام نے ان پر اعتماد کیا اور یہ اعتماد دونوں طرف سے برقرار تھا امام خمینی رح بھی ایران کی عوام پر بہت اعتماد کرتے تھے جس کا واضح نمونہ یہ ہے ایران کے آئین بنانے میں آپ اپنی عوام کی راے کو اہم سمجھا۔
امام خمینی کے قول "امریکا شیطان بزرگ است" کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟
انیسویں صدی میں امپریالزم اس شکل میں تھا کہ جب ملکوں پر قبضہ کیا جاتا تھا لوگوں کو غلام بنایا جاتا تھا لیکن بیسویں صدی میں جب آزادی کی لہر پوری دنیا میں اٹھی تو امپریالزم نے اپنی شکل بدل دی اب انہوں نے ملکوں پر قبضہ کرنے کے بجائے وہاں کے حکمرانوں کو اپنا طابع کر لیا اور ان کے وسائل استعمال کرنا شروع کیے، امام خمینی کو امریکیوں سے کوئی دشمنی یا نفرت نہیں تھی ان کو نفرت تھی تو اس امپریالزم سے چاہے وہ امریکا میں ہو یا روس میں یا کسی اور جگہ پر۔
امام خمینی کے تفکرات کو کس طرح مسلمانوں تک پہونچایا جا سکتا ہے؟
افسوس اس بات کا ہے کہ آج مسلمانوں کے بیچ بہت بڑی دراڑ پڑ چکی ہے فرقہ بازی کی، امام کی جو سوچ تھی اتحاد بین المسلمین کی اگر ہمیں اس سونچ پر عمل کرنا ہے تو اس فرقہ بازی سے باہر نکلنا ہوگا۔ ہمیں اختلافات سے باہر آنا ہوگا کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اس بات پر لڑتے رہیں کے ہاتھ کھول کر نماز پڑھنا ہے یا باندھ کر اور دشمن ہمارے ہاتھ ہی کاٹ دے۔
جمہوری اسلامی ایران کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟
میں پہلی بار ایران آیا ہوں،میری ایران کے بارے میں سونچ یہ تھی کہ یہاں ہر طرف جمود اور قدامت پرستی ہوگی لیکن مجھے خوشگوار حیرت ہوئی کہ یہاں خواتین اپنے روزمرہ کے کاموں اور زندگی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں اور آزادانہ زندگی گزار رہی ہیں، ایران میں مذہبی عنصر نمایاں ہے لیکن ساتھ ساتھ شخصی آزادی کا بھی پورا خیال رکھا گیا ہے۔
امام خمینی کی شخصیت کی ایک جملہ میں تعریف کرنا چاہییں تو آپکا وہ ایک جملہ کیا ہو گا؟
امام خمینی ہمارے دور کی ایک عصر آفرین شخصیت ہیں، ہر دور میں ایک شخصیت پیدا ہوتی ہے جس کو لوگ صدیوں یاد رکھتے ہیں، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم اس دور میں آئے اور امام خمینی سے کم سے کم مشاہداتی حد تک ارتباط پیدا کیا۔