اسلامی انقلاب کا کمال

امام خمینی (رح) کے کلام میں ایران کے اسلامی انقلاب کا کمال-3

تیسرا مجموعہ

-انقلاب اسلامی: اخلاق اور معنویت حدود میں ملت کو بیدار کرنے والا

اس تحریک کی ایک برکت ہمارے معاشرہ میں روحانی تبدیلی کا واقعہ ہے کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ ایران میں جو روحانی تبیدلی پیدا ہوئی ہے اور یہ تحریک اس تبدیلی کو ایجاد کر سکی ہے، خدا کی مرضی اور اس کے ارادہ سے ہمیں یہ کامیابی ملی ہے اور ہم نے اغیار کو یہاں سے مار بھگایا اور خائنوں کے ہاتھوں کو کاٹ دیا ہے، اس کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ یہ روحانی انقلاب اتنی جلدی کسی شخص کو حاصل نہیں ہوتی چہ جائیکہ گروهوں اور پارٹیوں ایک ملک کو۔

(صحیفہ امام، ج 8، ص 424)

 

- انقلاب اسلامی نے ایک ملک کو سیاسی رشد و بصیرت کے ساتھ تبدیل کردیا

ایرانی میں ایک روحانی انقلاب پیدا ہوا، پورے ایران میں ایک روحانی تبدیلی رونما ہوئی، جو لوگ حکومتی امور میں فکر نہیں کرتے تھے، اب جوان، بچے، بوڑھے، مرد اور عورت سبھی اس کے بارے میں اچھی معلومات رکھتے ہیں اور روزمرہ کے مسائل سے جانکاری رکھتے ہیں لیکن پہلے اس طرح کی کوئی بات نہیں تھی۔

(صحیفہ امام، ج 9، ص 177)

 

- انقلاب اسلامی: نفس پر کامیاب ملت میں تبدیلی

خداوند متعال نے ہماری قوم کو جو چیز عطا فرمائی ہے بہت زیادہ ہے منجملہ اخلاقی اور ثقافتی انحطاط و پستی سے نجات، اخلاق و ثقافت کے مراتب اور درجات تک رسائی، محاذوں پر کامیابی اور اس سے بڑھ کر نفس پر کامیابی ہے جو ہمارے جوانوں کی اکثریت کو حاصل ہوئی ہے۔

(صحیفہ امام، ج 17، ص 368)

-انقلاب اسلامی: میدان میں حاضر ملت میں تبدیلی

اگر ہمیں اس جمہوری اسلامی سے کوئی فائدہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ملت کا ہر طبقہ میدان میں حاضر ہے اور ہر طبقہ کی تمام امور میں نظارت ہے۔ یہ ایک معجزہ ہے کہ دوسری جگہ پر اس طرح کے معجزہ کا مجھے گمان نہیں ہے اور یہ ایک الہی ہدیہ ہے اور اس میں کسی بشر کا کوئی ہاتھ نہیں ہے صرف اور صرف خداوند عالم نے ہمیں یہ عطا کیا ہے۔

(صحیفہ امام، ج 14، ص 204)

 

- انقلاب اسلامی: شجاع اور غیور ملت میں تبدیلی

یہ ایک تبدیلی تھی جو انسان کے بس کی بات نہیں تھی، یہ ایک الہی انقلاب تھا۔ یعنی "مقلب القلوب" نے یہ کام کیا ہے۔ دلوں کو ان وحشتوں سے نکالا ہے، ایسی وحشت اور گھبراہٹ کہ ان حکومتوں سے سبھی کو تھی۔ اس خوف اور وحشت سے باہر نکالا اور اس کی جگہ پر شجاعت کے فیصلہ کو جگہ دی۔ اس طرح سے کہ مرد، عورت، بچے، جوان اور بوڑھے سبھی سڑکوں پر آگئے۔ ایسا کب سابقہ تھا کہ عورتیں مقابلہ کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی ہوں۔ توپ اور ٹینک کا مقابلہ کریں۔ یہ ایک روحانی انقلاب تھا کہ خداوند عالم نے ہماری ملت کے اندر ایجاد کیا ہے اور جب تک ہم اس تبدیلی کی حفاظت کریں گے اور اس تحریک کی جس طرح اب تک پاسداری کی ہے، پاسداری کرتے رہیں گے ہمارے لئے کامیابی ہے۔

(صحیفہ امام، ج 8، ص 188)

ای میل کریں