ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی امام خمینی (رح) کی مدبرانہ قیادت، دیندار لوگوں کا اتحاد اور مکتب شیعیت کی بنیادی تعلیمات کے مرہوں احسان ہے اور یہ عالمی، داخلی اور علاقائی انقلاب میں بہت ہی موثر رہی ہے۔ اس صدی کا یہ الہی معجزہ ہے اور اس نے ملک پر قابض ظالم اور خونخوار عالمی غنڈوں کو محروم کردیا اور دوسری طرف دنیا کے مسلمانوں اور کمزور لوگوں کے دلوں میں امید کی کرن چھوٹی اور اسلامی تمدن کو پھر سے حیات نو ملی۔
ہم اس وقت اس عمیق انقلاب کے چالیسویں کے قریب ہیں، اس انقلاب کو بہتر طریقہ سمجھنے کی راہ میں، اس کے اہم ترین نتائج کی تحقیق کی راہ میں مختلف ثقافتی، سیاسی ، اقتصادی اور علمی و غیرہ کو بیان کریں گے۔
- علمی آپارٹائید شکست کے ساتھ مغرب کے انحصاری علوم میں ملک کا داخلہ
- دنیا میں علمی ترقی کی متوسط سرعت کے 11/ برابر علمی ترقی میں سرعت
- ملک کی علمی سطح کی بلندی اور یونیورسٹیوں کا اندرونی مقام
- انسانی صلاحیتوں کی تجلی اور جذبہ تحقیق میں توسیع
- جوان ممتاز افراد کے اندر اعتماد کی تقویت کرنا اور ملک کی علمی کارکردگیوں میں توسیع
- اندھی تقلید سے دور تمام ممالک کی تحقیقات سے استفادہ کرنے کی راہ ہموار کرنا
- فنی، صنعتی اور ٹیکنالوجی و غیرہ جیسی بنیاد ایجاد کرنے میں ترقی
- اسلامی انقلاب کے پہلے طالبعموں کی 154/ ہزار تعداد میں 4/ ملیون سے زیادہ کا اضافہ
- ایران کی جمہوری اسلامی کا مغربی ایشیا میں ڈاکٹری قطب میں تبدیل ہونا
- ڈاکٹری علوم میں بنیادی سیلز، نخاعی ضائعات کی ترمیم، نتیجہ خیز دواؤں کی پیداوار و غیرہ جیسے امور میں قابل دید ترقیاں
- تمام پابندیوں اور دھمکیوں کے باوجود جمہوری اسلامی کا ایٹمی طاقتوں میں تبدیل ہونا
- علم و دانش اور مقامی ہنر کے ساتھ دنیا کی ورزشگاہوں میں داخل ہونا، اور داخلی تو لید پر سیٹلائٹ کا نصب کرنا
- نانو اور لیزر و غیرہ حوزہ میں قیمتی نتائج
- فولاد اور المونیم صنعت کی ترقی اور توسیع، کشتی ساز صنعت میں توسیع، ہوائی جہاز بنانے کی ٹیکنالوجی میں رشد و ترقی، ملک کی علمی اور فنی ترقیاں، اسکلٹ، گیس اور تیل کے کنویں بنانے میں، ڈیم بنانے، سیلو بنانے، بڑی سڑکیں بنانے، لوہے اور ستون سازی کی اقسام بنانے میں ترقی