ابنا۔ فل ویلیٹو نے ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ امریکہ تاریخی جوہری معاہدے کو اس لئے ناکام کرنے کی کوشش کرہا ہے کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران تیل سے مالا مال مشرق وسطیٰ علاقے پر امریکی تسلط اور کنٹرول کی راہ میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ امریکی حکام اس لئے جوہری معاہدے کی مخالفت کررہے ہیں کیونکہ مذکورہ معاہدے کے تحت ایران پر ظالمانہ اور غیرقانونی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کی طاقت میں مزید اضافہ ہواہے۔
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کی رات ایران کے خلاف اپنی نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران مشترکہ جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کررہا ہے۔
انہوں نے یہ بات اس وقت کہی کہ جب یورپی ممالک سمیت اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہان نے یکصدا اس بات کی تایید کی ہے کہ ایران مشترکہ جوہری معاہدے کی مکمل پابندی کررہا ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا آمانو نے بھی ایران پر ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا امریکی الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پرعمل پیرا ہے اورایران مشترکہ ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اپنے تمام وعدوں پر قائم ہے۔
یوکیاامانو نے کہا کہ ایران اپنے تمام عودوں پرعمل کررہا ہے اورہم کسی مشکل کے بغیر تصدیق کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فل ویلیٹو نے کہا کہ امریکہ کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جامع مشترکہ ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اپنے تمام وعدوں پر قائم نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے نامعقول موقف اپنایا ہوا ہے۔