جن لوگوں نے تاریخ اسلام کی شخصیات کے بارے میں تحقیق کی ہے وہ اس بات کو اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ امام خمینی(رح) علماء کے درمیان تاریخ اسلام میں ایک نمایاں شخصیت ہیں امام(رح) کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ آپ اسلام میں ضم تھے۔
امام(رح) نے اپنی پورے وجود کو اسلام کے لئے وقف کیا تھا اور ہمیشہ عبادت الہی میں ضم رہتے تھے یہی عبادت الہی میں مشغول رہنا یعنی مکمل ایمان اور پختہ عقیدہ،بہترین عقیدہ، بہت زیادہ تقوٰی اور الہی اخلاق جیسا کہ شہید مطہری نے فرمایا؛امام(رح) کے ایک ہفتہ کا درس اخلاق نے ہمیں سیدھے راست پر لگا دیتا تھا اور ہفتہ کے آخر میں ہم امام(رح) کے درس اخلاق میں شرکت ہونے کی ضرورت محسوس کرتے تھے۔
تاریخ اسلام میں امام(رح) بصیرت اور سیاسی قیادت کے میدان میں غیر معمولی تھے یہ بھی ان کی سیاسی بصیرت کی وجہ سے تھا یعنی امام(رح) اسلام میں سیاست کے قائل تھے امام(رح) ایسے عقیدہ کے مالک تھے جس کا درمیانی خط اسلام اور سیاسی اسلام تھا جو معاشرہ کو مکمل طور پر اسلامی بنا سکے لہذا فرماتے تھے کہ سیاست بھی اسلامی ہونی چاہیے۔
آپ سیاست کو اسلام سے الگ نہیں مانتے تھے کیوں کے اگر کوئی اس بات کا قائل ہے کہ سیاست اسلام سے الگ ہے اور اسلام سیاسی نہیں ہے یعنی سکولر نظریہ کا قائل ہو یہ سیاسی ایمان اور اسلام نہیں ہے بلکہ ایسا نظریہ سیاسی کفر میں مبتلا ہے امام(رح) اسلامی سیاسیت میں بھترین بصیرت اور عقل کے مالک تھے اور آپ اسلامی سیاست کو نافذ کرنے میں غیر معمولی تھے امام(رح) الہی فضیلتوں کا ایک مجموعہ تھے جس کو خداوند نے تاریخ کے اس دور میں عالم اسلام اور انسانیت کو تحفہ کے طور پر دیا۔