نیا بھر میں آزادی صحافت کا دن منایا جائےگا اور آزادی صحافت کے حوالے سے صحافی اظہار یکجہتی کریں گے۔
اور ہم " یوم رپورٹر " کی مناسبت سے ذرائع ابلاغ کے تمام اہلکاروں کی خدمت میں تبریک و تہنیت پیش کرتے ہیں۔
یوم رپورٹر، ہمیں معاشرے کے ایک ایسے گروپ اور طبقے کی محنتوں کو یاد دلاتی ہے جو لوگوں کو مطلع کرنے اور زندگی کے تسلسل اور ترقی کےلئے دن رات جدوجہد کر رہے ہیں اور اس اہم اور قابل قدر مشن کو احسن طریقے سے سرانجام دینے میں ہر طرح کی محنتوں اور دشواریوں کی برداشت کرتے ہوئے حتی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔
صحافت اور صحافیوں کےلئے دنیا کے گوشہ و کنار ایک خطرناک جگہ سمجھی جاتی ہے۔ صحافیوں کو قتل کرنا اور قاتل کو انجام تک نا پہنچانا، عدالتی اور انتظامی ڈھانچہ بری طرح تنقید کی زد میں ہے۔
اس نامناسب سی فضا کے باوجود بہت سے سنجیدہ صحافی ناصرف کرپشن، طاقت اور ظلم کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں بلکہ اپنے صحافی حلقوں میں متوازن خبریت کی مثالیں بھی قائم کرتے ہیں۔
لیکن صحافتی اقدار پر اصل رپورٹر یا اڈیٹر کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔ اس کی جگہ صحافتی اداروں کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ خبر کو اس کے بنیادی پیمانے یعنی سچائی اور تحقیق، توازن، افراد یا معاشرے پر اثرات و تعلق پر نہیں تولہ جا رہا بلکہ اداراتی وابستگی سے جوڑا جا رہا ہے۔
صحافت ایک مشن ہے جو خبر کے ذریعے عوام اور اداروں کے درمیان پل کا کام کرتا ہے، جو تخریب کو بے نقاب کرتا اور عوام کے حقوق کی خلاف ورزی پر آواز بلند کرتا ہے۔ عوامی نمایندوں پر نظر رکھتا ہے، اداروں کی کرپشن پر تحقیق کرتا ہے۔ الغرض، ایک ترقی پسند معاشرے میں صحافت کو دباو سے آزاد ہو کر، کسی تعصب سے خود کو الگ رکھتے ہوئے کام کرنے کی آزادی یقینی بنانے سے ریاست کے اس چوتھے ستون کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
بلاشبہ اہل عزم رپورٹر وہ ہیں جو دشمن کے ثقافتی جنگ کے سامنے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور مغرب کے ثقافتی یلغار اور استکبار کے میڈیائی سامراج کے خلاف جنگ کرنے کے ذمہ دار ہو کر اہم کردار ادا کر رہے ہیں خاص طور پر عالم اسلام، عالمی استکبار اور صیہونزم کی دشمنی کے آگ میں جل رہا ہے۔