جنگ کے زمانے میں جماران کے لوگ مورچوں میں موجود مجاہدین کی مدد کے لئے امام (رح) یا آپ کے بیٹے کے گھر پر تشریف لایا کرتے تھے، لیکن جب وه آتے تھے تو یہ دیکھ کر بہت خوش ہوجاتے تھے کہ گھر کا ہر فرد مجاہدین کی مدد میں لگا ہوا ہے، کوئی کپڑے سی رہا ہے تو کوئی شاپروں میں خشک میوہ جات بھر رہا ہوتا تھا، اسی طرح کوئی کچھ کررہا هوتا تھا تو کوئی کچھ۔ اکثر اوقات ایسا بھی ہوتا تھا کہ حضرت امام (رح) خود بھی ہمارے ساتھ آکر بیٹھ جایا کرتے تھے اور مجاہدین کے لئے، خشک میوہ جات کو تھیلیوں میں بھرنے لگ جاتے تھے۔ ایک دفعہ میں نے کها: آپ اجازت دیں تو میں ان تھیلیوں کے اوپر یہ لکھ دوں کہ انہیں امام (رح) نے اپنے ہاتھوں سے بھرا ہے تا کہ جس مجاہد کو یہ تھیلی ملے گی وہ خوش ہوجائے۔ لیکن آپ (رح) نے یہ بات قبول نہ کی اور مجھے ایسا کرنے سے منع کردیا۔
پابہ پای آفتاب، ج1، ص 117