حوزہ علمیہ پر حملے کا ارادہ

حوزہ علمیہ پر حملے کا ارادہ

ہمارا مربی امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نہیں ہے۔ ہمارا مربی اللہ ہے۔ پھر ہم کیوں خوفزدہ ہوں؟ اور کس لئے غمگین ہوں؟ ہم کس لئے ان کی دھمکیوں سے ڈریں؟

ہمارا مربی امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نہیں ہے۔ ہمارا مربی اللہ ہے۔ پھر ہم کیوں خوفزدہ ہوں؟ اور کس لئے غمگین ہوں؟ ہم کس لئے ان کی دھمکیوں سے ڈریں؟

ریفرنڈم کے بعد امام خمینی کی پہلی تقریر اس وقت ہوئی جب شاہ کے چھ نکاتی پروگرام کے بارے میں  حکومت بڑے پیمانے پر پروپیگنڈہ کر رہی تھی۔ امام ؒ حالات کا صحیح جائزہ لے کر اور پروگرام کو ترتیب دے کر انقلاب کے شعلوں کو محفوظ رکھنا چاہتے تھے۔ اس مقصد کے حصول کےلئے قم کے علماء ہر ہفتے میٹنگ کرتے اور شاہ کے اسلام مخالف منصوبوں کے خلاف ضروری اقدامات پر حوصلہ افزائی کرتے تھے۔ شاہ اور حکومت بھی (علماء کے اس اقدام کی وجہ سے) ان کے منصوبوں کو ناکام بنانا چاہتی تھی۔

امام خمینی:" [شاہی] حکومت نے اسلامی قوانین، آئین اور انتخابات کے قانون کی پرواہ کئے بغیر ایسے کام پر ہاتھ ڈالا ہے جس کا انجام اسلام اور مسلمین کےلئے خطرناک ہے"۔

شاہ نے ۱۴ مارچ ۱۹۶۳ء کو اپنی ایک تقریر میں  بڑی بے شرمی سے کہا:" اگر علماء خواب غفلت سے بیدار نہ ہوئے تو وہ جس لباس میں بھی ہوں عدالت کی لاٹھی ان کے سروں پر بجلی کی مانند گرےگی"۔

امام خمینی ؒ جانتے تھے کہ شاہ سب سے زیادہ عوام کی بیداری و آگاہی سے ڈرتا ہے اسی وجہ سے امام ؒ  اپنی روشنگرانہ تقریروں سے ہر روز پہلے سے زیادہ شاہ کو وحشت زدہ کر رہے تھے۔

۱۹۶۳ء کے آخری دنوں میں قم کے حالات خوشگوار نہیں تھے۔ ایک طرف تو اس نے قم میں فوجی گاڑیوں کو بھیج کر لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی اور دوسری طرف راتوں رات جعلی اعلامیہ شائع کر کے مراجع خاص طور سے امام خمینی پر ناروا تہمتیں لگائیں، لیکن عوام پہلے سے زیادہ آگاہ اور جری ہوگئی۔

قم کی مسجد اعظم، لوگوں سے بھری ہوئی تھی۔ امام خمینی بھی مسجد میں موجود تھے اور سبھی آپ کی تقریر سننے کے منتظر تھے۔ امام ؒ نے بڑے وقار سے اپنی تقریر کا آغاز اس آیت سے کیا:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ

إِنَّ الَّذينَ قالوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ استَقاموا تَتَنَزَّلُ عَلَيهِمُ المَلائِكَةُ أَلّا تَخافوا وَلا تَحزَنوا وَأَبشِروا بِالجَنَّةِ الَّتي كُنتُم توعَدونَ " جن لوگوں نے کہا: ہمارا پروردگار خدا ہے اور پھر استقامت سے کام لیا ان پر ملائکہ نازل ہوتے ہیں کہ ڈرو نہیں اور غمزدہ نہ ہو؛ تمہارے لئے جنت کی خوشخبری ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے"۔

ہمارا مربی امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نہیں ہے۔ ہمارا مربی اللہ ہے۔ پھر ہم کیوں خوفزدہ ہوں؟ اور کس لئے غمگین ہوں؟ ہم کس لئے ان کی دھمکیوں سے ڈریں؟

ہم پیغمبر اسلام ؐ کے پیروکار ہیں، ہم حضرت امیر ؑ کے پیروکار ہیں، ہم حضرت ابو عبد ﷲ (امام حسینؑ) کے پیرو ہیں، ہمیں ڈر کس بات کا ہے؟ اسلام کی حفاظت کےلئے مصائب برداشت کرنے اور وہ استقلال جو آپ کے سامنے ہے اس کےلئے آمادہ کیجئے، اپنی کمر کس لیجئے۔

ماخذ: بررسی و تحلیلی از نہضت امام خمینیؒ:  ج۱، ص۳۱۰۔

ای میل کریں