مغربی میڈیا کے پروپگنڈوں کے باوجود ایران کا اسلامی انقلاب منزل کی جانب گامزن ہے۔ عالمی امور کے ہندوستانی تجزیہ نگار شکیل شمسی نے سحر اردوعالمی نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مغربی میڈیا نے شروع میں اس انقلاب کو ایرانی اور پھر شیعہ انقلاب کہنے کا پروپگنڈہ کیا لیکن وہ اپنے اس مقصد میں ناکام رہا اور بادل نخواستہ وہ اس انقلاب کو اسلامی انقلاب کہنےپرمجبور ہوا اس لئے کہ مغربی میڈیاکے پروپگنڈوں کے باوجود دنیا بھر کے عوام نےاس انقلاب کو دل و جان سے قبول کیا اس لئے کہ اس اسلامی انقلاب کی بدولت عالمی سطح پر لوگوں کو طاغوت اور استعمار کے خلاف بولنے اور صدای احتجاج بلند کرنے کا جوش و جذبہ پیدا ہوا ۔
شکیل شمسی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام کی طرح دنیا بھر کے عوام نے دیکھ لیا کہ حضرت امام خمینی (رح) نے جس طرح طاغوتی طاقتوں بالخصوص امریکہ کو للکارا اور اپنے موقف پر قائم رہے انہوں نے بھی اس کی پیروی کی اور امریکہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد ہی لوگ امریکہ اور طاغوتی طاقتوں کے خلاف بولنے لگے اور اب آپ جس بھی اسلامی ملک میں جائیں وہاں کےعوام امریکہ سے نفرت کرتے ہیں اورامریکہ کو اپنا اصلی دشمن سمجھبتے ہیں۔
ہندوستان کے تجزیہ نگار کا کہناتھا کہ اسلامی انقلاب نے فلسطینی تحریک میں نئی روح پھونک دی اوراب آپ دیکھیں کہ کس طرح عراقی اور شامی عوام داعش کے خلاف سینہ سپر ہیں۔ شکیل شمسی نے کہا کہ خطے کے بدلتے ہوئے حالات کا سہرا بھی اسی اریان کے اسلامی انقلاب ہی کا نتیجہ ہے اور اسی انقلاب نے امریکہ کا غرور پاش پاش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی میڈیاکے پروپگنڈوں اور امریکہ کی ریشہ دوانیوں کے باوجود ایران کا اسلامی انقلاب منزل کی جانب کامیابی سے گامزن ہے۔
ادھر فلسطینی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب کی بدولت مسئلہ فلسطین آج بھی زندہ ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی گروہوں نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح کی قیادت میں اسلامی انقلاب کی کامیابی، مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھے جانے میں اہم واقع ہوئی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رکن ابراہیم النجار نے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب بعض عرب ممالک، مسئلہ فلسطین کی اہمیت ختم کرنے کی کوشش کر رہے تھے، ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی نے مسئلہ فلسطین کو عرب اور عالم اسلام کے اہم مسئلے میں تبدیل کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران کا اسلامی انقلاب، صیہونی حکومت کے مقابلے میں استقامتی محاذ کے مضبوط و مستحکم ہونے کا باعث بنا اس لئے کہ ایران، فلسطین کی کامیابی کو اسلام کی کامیابی قرار دیتا ہے۔
تحریک حماس کے سینیئر رکن اسماعیل رضوان نے بھی اس بارے میں تاکید کی کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق ایران کی جانب سے ہمہ جہتی حمایت، غاصب صہیونی حکومت کے مقابلے میں سنگ میل ثابت ہوئی ہے۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی مجلس عاملہ کے رکن کاید الغول نے بھی کہا ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے صیہونی حکومت کی حامی استکباری طاقتوں کے چنگل سے رہائی کے لئے دنیا کے تمام کمزوروں کے دلوں میں امید کی کرن پیدا کی ہے۔