جام نیوز کی سیاسی گروہ کی رپورٹ کے مطابق:انگلینڈ کے چینل بی بی سی کا جس کا بجٹ خود انگلینڈ کی ملکہ معین کرتی ہیں کچھ گذشتہ مہینوں سے اور امام خمینی رہ کی برسی کے موقع پر امام خمینی رہ کی شخصیت کی تحریف ،تخریب اور اور بے احترامی کی ۔
بی بی سی کے شعبہ فارسی نے 14 خرداد کی رات کو ایک پروگرام اپنی وب سایٹ پر اپلوڈ کیا جس میں اس اس چیز کا دعوی کیا کہ امام خمینی رہ نے نے امریکہ کو بڑا شیطان کہا اور تمام مشکلات کی جڑ امریکہ کو بتایا، تقریبا دو بارامریکہ کی متحدہ ریاستوں کے عہدہ داروں سے براہ راست رابطہ کیا۔
بی بی سی کی یہ حرکت بہت سارے ناظرین کو ناگوار گزری جس پر بہت سارے لوگوں نے رد عمل بھی ظاہر کیا ایران کے ثقافتی وزیر نے بھی بی بی سی کی اس حرکت کی مذمت کی اور کہا کہ بی بی سے کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں جو یہ ثابت کرے کہ امام نے امریکہ کے کسی عہدہ دار سے رابطہ کیا ہو یہ ایک جھوٹی خبر ہے جو ایک رسالہ یا اخبار سے کاپی کی گئی ہے۔
مہاجرانی نے مزید کہا بی بی سی کی رپورٹ میں بہت کچھ الٹا سیدھا تھا جسکی وجہ سے پروگرام کا آدھا گھنٹہ خراب ہوا اوراس پروگرام کو ایک معمولی پروگرام نہیں کہا جا سکتا ایسی رپورٹ تیار کرنا اور کچھ خاص لوگوں کو شامل کرنا پھر ایک خاص وقت امام کی برسی پر اس رپورٹ کو شایع کرنا یہ پروگرام ایک خاص مقصد کے ساتھ کیا گیا ہے جو کوئی معمولی بات نہیں بلکہ ایک طے شدہ پروگرام تھا ۔
ثقافتی وزیر نے مزید کہا کہ : بی بی سی کی یہ حرکت ایک کینہ پروری کی نشانی ہے اور یہ ایک منگڑت کہا نی ہے ۔
مقام معظم رہبری نے بھی امام خمینی کے مرقد شریف برسی کے موقع پر بولتے ہوئے کہا کہ: اسلامی جمہوری ایران کے بانی کے خلاف انگلینڈ اس خبیثانہ حرکت پر بولتے ہوئے کہا اس طرح کی باتوں کیا ثبوت ہے ان کے پاس یہ کہاں سے لاتے ہیں اس طرح کی باتیں امریکہ کی ایجنسیوں سے لاتے ہیں جو امریکہ مسافر بر طیاروں کو گرا سکتا ہے اس سے بعید نہیں کے اس طرح باتیں بھی کریں ۔
اس کے بعد انگلینڈ کی سایٹ کے فارسی شعبہ کو مستحکم بنانے کے لئے اس طرح کے پروپگنڈے کر رہے ہیں انگلینڈ کی حکومت بھی امریکہ کی آغوش میں بیھٹی ہے اور اس کو خوش کرنے کے لئے مختلف طریقہ سے امام خمینی رہ جیسی عظیم شخصیت کو مجروح کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایسی باتیں دنیا کے سامنے لا رہی ہے جنکا کوئی ثبوت نہیں ہے اور مختلف بہانوں سے ولی فقیہ اور اسلامی حکومت کے خلاف متعدد بار لکھا گیا ہے۔
جام نیوز کی رپورٹ کے مطابق:انگلینڈ کی اس چور سایٹ نے منگلوار 16 آذر کو امام کی چار یادداشتوں کو انکی شخصیت کو خراب کرنے کے لئے منتشر کیا یہ کہنا حقیقت سے دور نہیں ہوگا کے بی بی سی نے اپنی شیطنت میں اس قدر غرق ہو چکی ہے کہ امام رہ کی چمکتی ہوئی زندگی انکی کامیابیوں کو آج اس میں دنیا میں نہیں دیکھ رہی۔