صدر مملكت 'حسن روحاني' نے نامور ايراني رہنما اور سابق صدر آيت اللہ 'اكبر ہاشمي رفسنجاني' كے حوالے سے كہا ہے كہ مرحوم نے ملك ميں تحريك اسلامي انقلاب كے دوران ايك منفرد اور مثالي كردار ادا كيا۔
ان خيالات كا اظہار صدر اسلامي جمہوريہ ايران حسن روحاني نے پير كے روز اعلي ايراني رہنما مرحوم آيت اللہ رفسنجاني كے آخري رسومات كے موقع پر صحافيوں كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے كيا۔
انہوں نے آيت اللہ اكبر ہاشمي رفسنجاني كي رحلت كے موقع پر ايراني قوم بالخصوص قائد اسلامي انقلاب حضرت آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي كو تعزيت پيش كي۔
ايراني صدر نے تہران ميں واقع حسينيہ جماران ميں مرحوم آيت اللہ رفسنجاني كے جسد خاكي كا آخري ديدار كيا اور كہا كہ آج باني انقلاب اسلامي اور سپريم ليڈر كے بھروسہ دار ساتھي ہم سے بيچھڑ گئے۔
انہوں نے مزيد بتايا كہ آپ ، تحريك اسلامي اور انقلاب كے دوران اہم ذمہ دارياں سرنجام ديں، ايران پر مسلط كي گئي آٹھ سالہ جنگ ميں آپ كا كردار كسي سے پوشيدہ نہيں اور آپ نے ملكي وقار اور دفاع كے لئے كسي بھي كوشش سے دريغ نہيں كيا۔
صدر روحاني نے بتايا كہ مرحوم آيت اللہ رفسنجاني ، باني اسلامي انقلاب امام خميني (رہ) كي زندگي كے آخري لمحات تك ان كے ساتھ ساتھ رہے اور اپني زندگي كے آخري لمحات تك قائد اسلامي انقلاب حضرت آيت اللہ خامنہ اي كے وفادر رہے۔
واضح رہے؛ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کے پہلے اسپیکر منتخب ہوئے ۔ انھوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایران کے چوتھے صدر منتخب ہوئے جو دو دوروں تک ایران کے صدر رہے ۔
آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کئی دورتک ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر رہے ۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اسی کے ساتھ مجلس خبرگان رہبری یا قیادتی کونسل کے اراکین کے انتخاب کی غرض سے قائم کی جانے والی ماہرین کی کونسل کے صدر بھی رہے۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی ملک کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ بھی رہے ہیں۔ وہ اسلامی انقلاب کی تحریک کے تمام میدانوں میں پیش پیش رہے اور انہیں سات بار جیل بھی جانا پڑا۔ وہ مجموعی طور پر ساڑھے چار سال تک جیل میں رہے لیکن ان کے عزم صمیم میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا۔ ان کے انتقال پر ملک بھر میں 4 دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ تعلیمی ادارے بھll تین دن تک بند رہیں گے۔