چھٹے ترقیاتی منصوبے کی جنرل پالیسی کی تشکیل کے تحت مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اجلاس کے آغاز میں منظوری دیدی گئی۔
جماران رپورٹ کے مطابق، مجمع تشخیص مصلحت نظام کے تعلقات عامہ کی جانب سے چھٹے ترقیاتی منصوبے کی جنرل پالیسی کی تشکیل کے تحت ملک کی ترقی کے حوالے سے نشست کا آغاز رہبر انقلاب کی جانب سے مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ آیت اللہ علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کے نام لکھے گئے خط سے ہوا۔
اس خط کے ایک حصے میں آیا ہے: اس میں کوئی شک نہیں کہ کابینہ، پارلیمنٹ اور عدلیہ کی تینوں قوتوں اور تمام ریاستی اداروں، خاص کر اتھارٹی ایگزیکٹیو کو چاہئے کہ شفاف طریقے سے پانچ سال کی مدت کیلئے ملک کی ترقی کے حوالے سے وضع شدہ پروگرام کے تحت ملکی مینجمنٹ کی ترجیحات کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے قانونی وظائف پر عمل کرنے کی کوشش کرے۔
اس نشست میں مجمع تشخیص مصلحت نظام کے اراکین اور دوسرے مدعوین کی جانب سے چھٹے ترقیاتی منصوبے کے تحت ثقافتی امور کے دائرہ کار میں توسیع کا مسئلہ زیربحث رہا جس کے تحت مندرجہ ذیل موارد میں اتفاق رائے سے منظوری کا بل پاس ہوا۔
جس میں "دنیا کے سامنے صحیح اور منطقی انداز میں اصلی اسلام کی صحیح تصویر اور انقلاب اسلامی کی معرفی، آٹھ سالہ دفاع مقدس کے اقدار کی حفاظت، اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابیوں کا ذکر اور ثقافتی امور کی بنیادوں کے استحکام اور منحرف گروہوں کی دینی مسائل میں توہم پرستی کا مقابلہ کرنے کیلئے، امام خمینی(رح) کی دینی اور سیاسی فکر کو زندہ رکھنے کی ضرورت، ملت اسلامیہ کے درمیان اتحاد، اسلام کے رحمانی چہرے کی ترویج، استقامت اور پایداری کے ماحول کی ایجاد، عالمی استکبار کے ساتھ مقابلہ، تمام اقوام اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے ساتھ مسالمت آمیز رویہ اور دہشت گردوں کے سفاکانہ اقدامات کے مقابلے میں مناسب ردعمل" جیسے اہم موارد شامل ہیں۔