نام حسین تم سے مٹایا نہ جائے گا

نام حسین تم سے مٹایا نہ جائے گا

پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں حسینی باہر نکلے، سر پر لبيك ياحسين کا سرخ کفن باندھا، بچوں، بوڑھوں اور مریضوں کو کندھوں پر سوار کیا اور پوری دنیا کو پیغام دیا

نام حسین تم سے مٹایا نہ جائے گا

 

 

تحریر: شاہد عباس ہادی

 

اس سال اربعین حسینی نے ثابت کر دکھایا کہ وطن عزیز پاکستان عزاداری کے بغیر وجود ہی نہیں رکھتا، کیونکہ اس ملک کا قیام عزاداری کے ساتھ ہوا۔ تاریخ نے بتایا ہے کہ جس نے عزاداری کو نقصان پہنچایا، وہ ملک دشمن ثابت ہوا ہے۔ پاکستان آج بھی عزاداری کے ساتھ طاقتور ملک ہے۔ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے علاوہ ہم نے کئی جلسے جلوس دیکھے ہیں، چاہے وہ سیاسی ہوں یا مذہبی یا عورت کے نام پر نکلنے والا کوئی نام نہاد مارچ، جن میں مال، عزت و آبرو کا ذرا خیال نہیں رکھا جاتا، ایسے امور انجام دیئے جاتے ہیں کہ جس سے انسانیت شرما جاتی ہے۔ ماؤں، بہنوں کی عزت محفوظ نہیں ہوتی۔ بچے، بوڑھے ان خونخوار لبرلز اور مذہبی دہشتگردوں سے ڈرتے ہیں، جبکہ اربعین حسینی پر ہم نے مشاہدہ کیا کہ اگر کہیں انسانیت ہے تو اس حسینی قوم کے پاس ہے، اگر کہیں مال و عزت محفوظ ہے تو اس حسینی قوم کے پاس ہے۔

 

پاکستان میں لاکھوں کی تعداد میں حسینی باہر نکلے، سر پر لبيك ياحسين کا سرخ کفن باندھا، بچوں، بوڑھوں اور مریضوں کو کندھوں پر سوار کیا اور پوری دنیا کو پیغام دیا کہ ہم امام حسین علیہ السلام کی خاطر انسانیت کی خدمت کرنے نکلے ہیں۔ آئیے ہمارے پاس آئیے، کچھ کھا لیجئیے، کچھ خدمت کا موقعہ دیجیے۔ یہ قوم انسانیت کا درس دیتی ہے۔ اس قوم کے پاس غیرت ہے، اس قوم سے بچے نہیں ڈرتے، اس قوم سے بوڑھے خوف نہیں کھاتے، اس قوم میں ماؤں، بہنوں کی عزت محفوظ ہے، یہ قوم کسی کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھتی، کیونکہ اس قوم کے پاس حسین جیسا رہبر ہے۔ یہ غیرت و حمیت اس قوم کو حسین علیہ السلام نے سکھائی ہے۔

 

عزاداروں کی فکری و روحانی تربیت دشمنِ عزاء کے منہ پر تمانچہ ہے، عزاداری نے ہماری اتنی فکری تربیت کر دی ہے کہ ہم باقی پوری پاکستانی قوم سے منفرد نظر آتے ہیں۔ دشمن عزاء نے ہمیں مضبوط کر دیا، عزاداری میں ایک نئی روح بیدار کر دی، ایسی روح جو کسی بھی مکتب فکر کے پاس نہیں، یہ لہر صرف حسینی قوم کے پاس ہے۔ عزاداری پر ایف آئی آر کاٹنے والوں! ذرا ہوش کے ناخن لو، تم کس پر پابندی لگانا چاہتے ہو، تاریخ گواہ ہے کہ نہ جانے کتنے ایسے زمانے گزر چکے ہیں کہ جب عزائے امام حسینؑ پر پوری طرح پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی اور منصوبہ سازی ہوئی کہ عزاداری سیدالشہداؑ کو دنیا سے ختم کر دیا جائے، مگر آج ان منصوبہ سازوں کا اتا پتہ نہیں، مگر عزائے امام حسینؑ ایک نئی روح اور بیداری کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔

 

آج بھی عزاداری کے دشمن کو یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ عبادت تو اس وقت بھی نہیں رکی، جب زیارت امام حسین (ع) کے عوض نونہالوں کو ماؤں کی گود سے چھینا گیا۔ ماؤں نے بچوں کی قربانیاں دے کر عزاداری سید الشھداء کی حفاظت کی ہے، جوانوں نے عزاداری کے لئے اپنا خون پیش کیا ہے، لاکھوں کروڑوں شہداء نے قربانی دے کر اسلام اور انسانیت کا سرفخر سے بلند کیا ہے۔ آج تم کس دور میں رہ رہے ہو؟ یہ دور حسینیت کا ہے، یہ حسینی زمانہ ہے، یہ حسینی دور ہے۔ یہاں ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جس نے عزاداری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، وہ مٹ گیا، اس کا نام و نشان تک باقی نہ رہا۔ آج بھی جو عزاداری کے مقابل آئے گا، وہ مٹ جائے گا، جو بھی نام حسین مٹانے کی کوشش کرے گا، وہ یزید کی طرح رسوا و ذلیل ہو جائے گا، ذلت اس کا مقدر ٹھہرے گی۔

سُن لو میری طرف سے یزیدانِ عصرِ نو

نامِ حسین (ع) تم سے مٹایا نہ جائے گا

واجب ہوئی ہے ہم پہ عزاداریِ حسین (ع)

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

ای میل کریں