شہید قاسم سلیمانی کا قلم شدہ بازو گواہ ہے کہ ایران اپنے دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑتا، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے آج جنوبی لبنان میں روز عاشور کی مناسبت سے عزاداران امام حسین علیہ السلام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاشورہ دنیا کے تمام بیدار ضمیر انسانوں کیلئے یہ اہم پیغام لئے ہوئے ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت اور مدد کریں۔ انہوں نے کہا: "غاصب صہیونی رژیم سے ٹکراو ہماری سب سے پہلی ترجیح ہے جس نے فلسطین سمیت شام اور لبنان کے کچھ حصوں پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ ہم آپ کو مغربی کنارے، محاصرے کا شکار غزہ کی پٹی اور فلسطینی مہاجرین کیمپس میں فلسطینی قوم کے ہمراہ ڈٹ جانے اور بحر سے نہر تک فلسطینی سرزمین اور فلسطینی قوم کے حقوق واپس لینے کی دعوت دیتے ہیں۔ ہم نے اس دن کی امید لگا رکھی ہے جب غاصب صہیونی، فلسطینی سرزمین کو چھوڑ کر چلے جائیں گے کیونکہ ہر ناجائز قبضے اور جارحیت کا انجام یہی ہے۔"
سید حسن نصراللہ نے مزید کہا: "ہم قدس شریف اور اسلامی مقدسات کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی سطح پر ایسے موثر اقدامات انجام دینے کے خواہاں ہیں جو قدس شریف اور اسلامی مقدسات کی حفاظت یقینی بنا سکیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی مقدسات کی حفاظت کی ذمہ داری محض فلسطینیوں پر عائد نہ کی جائے بلکہ پورا اسلامی مزاحمتی بلاک اس ذمہ داری کا احساس کرے۔" حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا: "ہم ایک بار پھر عراق کے ان مزاحمتی گروہوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے فلسطین کے اسلامی مقدسات کی حفاظت کیلئے جہاد کیلئے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ صہیونی حکام مستقبل میں بڑی جنگ کے دوران عراقی مزاحمت اور عراق کے ہر قسم کے کردار سے شدید ہراساں ہیں۔ فلسطینی گروہوں کی مزاحمت کے ساتھ ساتھ خطے کے اسلامی مزاحمتی گروہوں کا باہمی تعاون، مقبوضہ فلسطین کی آزادی کی امید مزید بڑھا دے گا۔"
سید حسن نصراللہ نے کہا: "عراق میں شہید ابومہدی المہندس اور شہید قاسم سلیمانی کی خون کی برکت سے امریکہ نے اس سال کے آخر تک اس ملک سے فوجی انخلاء کا فیصلہ کر لیا ہے۔ افغانستان میں امریکہ کی شکست کے بعد اب دنیا والوں کی نگاہیں عراق اور شام میں امریکی قبضے پر جمی ہیں۔ عراق کی جانب سے امریکی فوجیوں کو اپنی سرزمین سے نکال باہر کرنے کا فیصلہ ایک بہت بڑی فتح ہے۔ عراقیوں کو افغانستان میں تجربات کی روشنی میں امریکہ کے فوجی مشیروں اور فوجی تربیت کیلئے موجود فوجیوں کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے۔" انہوں نے مزید کہا: "وہ قوت جو ہر قسم کے خطرات سے روبرو ہونے کی صورت میں عراق کی سلامتی کو یقینی بناتی ہے، حشد الشعبی ہے جس کی بنیاد تقوی پر استوار ہے۔ حشد الشعبی نجف میں بزرگ شیعہ مرجع تقلید کے فتوے پر لبیک کہنے کا سب سے بڑا مظہر اور تجلی ہے۔ حشد الشعبی کو مزید مضبوط ہونا چاہئے کیونکہ یہ گروہ عراق کی قومی سلامتی کا ضامن ہے۔"
حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکرٹری سید حسن نصراللہ نے بعض عناصر کی جانب سے ایران پر لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ملک کے اندر اور باہر بعض عناصر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لبنان میں حکومت تشکیل نہ پانے کی وجہ ہم ہیں۔ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم دیگر تمام لبنانی عوام کی طرح اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ صدر اور نامزد وزیراعظم کے درمیان مسلسل ملاقاتوں کا کیا نتیجہ نکلتا ہے؟" انہوں نے لبنانی عوام کو یہ خوشخبری سنائی کہ ایران سے ایندھن کا حامل پہلا ٹینکر روانہ ہو چکا ہے جو چند گھنٹوں میں ہی یہاں پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا: "امام حسین علیہ السلام کی برکت سے پہلا آئل ٹینکر ایران سے لبنان کی جانب روانہ ہو چکا ہے۔ اس کے بعد اور بھی مزید آئل ٹینکرز ایران سے لبنان آئیں گے۔" سید حسن نصراللہ نے امریکہ اور اسرائیل کو خبردار کیا کہ یہ آئل ٹینکرز لبنانی سرزمین کی حیثیت رکھتی ہیں اور ان پر کسی قسم کے حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
سید حسن نصراللہ نے لبنان کو درپیش ایندھن کے شدید بحران کے دوران ایران کی اس مدد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "ہم امام خامنہ ای اور ایران کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ لبنانی قوم کا ساتھ دیا ہے۔ ہم ایران کے شکرگزار ہیں کہ جس طرح اس نے غاصب صہیونی رژیم کے ناجائز قبضے سے ہماری سرزمین آزاد کروانے میں ہماری مدد کی اسی طرح ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا ہے۔ شدید اقتصادی پابندیوں اور دباو کے باوجود ایران نے کبھی بھی اپنے اتحادیوں اور دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑا۔ بغداد ایئرپورٹ پر شہید قاسم سلیمانی کا قلم شدہ بازو اس بات کا گواہ ہے کہ ایران اپنے دوستوں کو تنہا نہیں چھوڑتا۔ ایران نے گذشتہ چالیس برس کے دوران لبنان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔ ہمارے فیصلے ہمارے اپنے ہاتھ میں ہیں۔ ہم کسی کے آلہ کار نہیں اور بعض کی طرح دوسروں کے غلام نہیں ہیں۔"