امام خمینی (رح)

امام خمینی(رح) کا اللہ پر ایمان و یقین غیر متزلزل تھا، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ قرآن نے حضرت داﺅد علیہ السلام کو خلیفہ کہا ہے

امام خمینی(رح) کا اللہ پر ایمان و یقین غیر متزلزل تھا، آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامع علی مسجد جامعة المنتظر ماڈل ٹاﺅن میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو ہادی،رہبر اور رہنما قرار دیا ہے۔اگر اسے حقیقی معنوں میں رہبر و راہنما بنائیں گے تودنیا پر حکومت کر سکتے ہیں۔اس کے لئے صراطِ مستقیم پر چلنے کی ضرورت ہے جو ہر نماز میں کئی بار سورہ فاتحہ میں مانگی جاتی ہے۔ سورہ مبارکہ نمل میں حضرت موسیٰ علیہ السلام سمیت کئی انبیاء کا تذکرہ ہے۔حضرت موسیٰ کا تفصیلی ذکر ہے کہ کیسے رات کو گھر والوں سمیت سفر کیا۔ آگ کی ضرورت محسوس ہوئی تو آثار دیکھ کر قریب گئے۔نبوت ملی،ید ِ بیضا کا معجزہ ملا،اپنی قوم کو سمجھانے کی بڑی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے جس پر کئی قسم کے عذاب آئے۔ طوفان آیا،مکڑی کا عذاب جو کھانے پینے کی ہر چیز میں نظر آتی،اسی طرح کھٹمل کا عذاب،مینڈک کا عذاب، ہر چیز میں خون نظر آنے کا عذاب،قحط سالی کا عذاب، باغات ختم ہو گئے۔ ان عذابوں میں ہمارے لئے درسِ عبرت ہے لیکن رسول اکرم کی برکت سے امت محمدی پر ویسے عذاب نہیں آتے۔ان کا کہنا تھاکہ سورہ مبارکہ اعراف میں حضرت داﺅد اور حضرت سلیمان ؑ کا تذکرہ ہے جنہیں حکومت عطا کی گئی۔ وہ پرندوں کی زبان سمجھتے تھے۔ انسان، جِن،جانور، ہوائیں سب ان کے تابع تھے۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ قرآن نے حضرت داﺅد علیہ السلام کو خلیفہ کہا ہے لھٰذا خلیفہ کے لئے لازم ہے کہ اس کی انسانوں ، جنوں سمیت تمام مخلوقات پر حکومت ہو۔ پرندوں کی زبان سمجھتا ہو۔ ہوائیں اس کے تابع ہوں۔ معروف صحابی حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ نے ایک مرتبہ چیونٹیوں کے لشکر کو دیکھ کر حضرت علیؑ کے سامنے اللہ کی حمد و ثناءکی کہ جو ان کی تعداد کو جانتا ہے۔ امام علی ؑنے فرمایا اللہ کی خالقیت کی تعریف کرو، ان کی تعداد تو مَیں بھی جانتا ہوں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ ان میں نَر کتنے ہیں اور مادہ کتنے؟یہ خلیفہ کی شان اور علم ہے۔

رئیس الوفاق المدارس الشیعہ نے بانی انقلاب اسلامی کی32 ویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ نے اڑھائی ہزار سالہ شہنشاہیت کو شکست دے کر اسلامی انقلاب برپا کیا۔حکومت قائم کرنے کے بعد 11سال رہبر انقلاب رہے۔اپنے بیٹے کے نام وصیت میں لکھا کہ میرا کوئی ذاتی گھر نہیں۔ خُمین میں کچھ زمین ہے جو میرے بڑے بھائی کے تصرف میں ہے۔ جماران کا دو کمرے والا گھر مجھے عارضی طور پر دیا گیا ہے۔ اس کا قالین بھی میرا نہیں اور کتابیں بھی ۔بینک میں پیسہ خمس کا ہے جو مجتہد کی امانت ہے کہ دینی امور، طلباء کو وظیفہ دینے میں صرف کریں۔اگر آپ سوچیں کہ آپ کے لئے کیا چھوڑا؟ تو فقط اللہ۔

انہوں نے کہا کہ امام خمینی کا اللہ پر ایمان و یقین غیر متزلزل تھا۔ افغانستان پر روس کے حملے کے بعد اس کی مذمت کی۔ صحافیوں نے پوچھا امریکہ کے آپ پہلے سے مخالف ہیں ،اب روس کی بھی مخالفت؟ فرمایا یہ حکومت اللہ کی ہے اور امامِ زمانہ کی امانت۔امام خمینی کا قول تھا کہ تمام مسلمان ایک ایک بالٹی بھی اسرائیل پر ڈالیں تو وہ مٹ جائے نیز فرماتے تھے اگر مسلمان متحد ہو جائیں تو بد بخت ہندو بنیا کشمیر پر قبضہ نہیں کر سکتا۔آج مغرب والے بھی مانتے ہیں کہ اللہ پر فقط ایران والوں ہی کا ایمان و یقین ہے۔

ای میل کریں