سوال: نماز آیات پڑھنے کی کیفیت کس طرح ہے؟
جواب: نماز آیات دو رکعت پر مشتمل ہے۔ ہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں پس مجموعی طور پر اس میں دس رکوع ہیں۔ اس کی وضاحت یہ ہے کہ د وسری واجب نماز کی طرح اس میں بھی نیت کے ساتھ تکبیرۃ الاحرام کہے۔ پھر فاتحہ اور کوئی ایک سورہ پڑھے۔ پھر رکوع کرے۔ پھر سر بلند کرے پھر حمد اور کوئی ایک سورت پڑھے پھر رکوع میں جائے پھر اس سے سراٹھائے اور حمد و سورہ پڑھے اور اسی طرح کرتا جائے یہاں تک اسی ترتیب سے پانچ رکوع انجام دے۔ پھر پانچویں رکوع سے سر اٹھا نے کے بعد دو سجدے کرے۔ پھر قیام کرے اور اسی طرح عمل بجالائے جس طرح پہلی رکعت میں بجالاچکا ہے پھر تشہد اور سلام پڑھے اور اس بات میں کوئی فرق نہیں کہ ان تمام موارد میں فقط ایک سورۃ پڑھے یا مختلف سورتیں اور ایک مکمل سورۃ کو ہر رکعت کےپانچوں رکوعات پر تقسیم کرنا بھی جائز ہے۔ پس تکبیرۃ الاحرام کے بعد فاتحہ پڑھے اس کے بعدکسی سورۃ کی ایک آیت یا اس سے کم یا زیادہ مقدار تک پڑھے پھر رکوع میں جائے۔ پھر رکوع سے سر بلندکرے پھر جس سورۃ کا کچھ حصہ اس نے پڑھا ہے اسی سے متصل کچھ اوراس کاحصہ پڑھے ،پھر رکوع سے سربلند کرے اور اسی طرح کچھ اور حصّہ پڑھے اور اسی ترتیب سے پانچویں رکوع تک انجام دے یہاں تکہ کہ سورۃ مکمل ہوجائے پھر پانچواں رکوع کرے۔پھر سجدہ کرے پھر د وسری رکعت کے لئے اٹھے اور اسے بھی پہلی رکعت کی مانند انجام دے۔ پس ہر رکعت میں ایک فاتحہ اور ایک کامل سورۃ جو کہ تقسیم کی گئی ہواور د وسری رکعت میں اسی سورۃ کو پڑھنا جائز ہے۔ جسے پہلی رکعت میں پڑھ چکا ہے اور پوری رکعت میں ایک سورۃ کی کچھ مقدار پر اکتفاء کرنا جائز نہیں ہے۔ جیساکہ سورۃ کو رکوعات پر تقسیم کرنے کی صورت میں قیام اول میں ایک سے زیادہ مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھنا جائز نہیں مگر یہ کہ اس نے مثلا دوسرے یا تیسرے قیام میں سورۃ مکمل طور پر پڑھ لی ہو۔ تو اس صورت میں رکوع سے ملحق بعد والے قیام میں فاتحہ پڑھے پھر ایک مکمل سورۃ یا اس کا کچھ حصّہ پڑھے اور اسی طرح جب بھی ایک کامل سورۃ کا پڑھنے کے بعد رکوع میں جائے تو پھر اس صورت میں رکوع کے بعد سورۃ کو اس جگہ سے پڑھے جہاں سے اس نے چھوڑا تھا اور حمد کا اعادہ نہ کرے جیساکہ آپ جان چکے ہیں۔ ہاں اگر سورۃ کا کچھ حصّہ پڑھنے کے بعد رکوع کرے پھر سجدے کرے اور د وسری رکعت کے لئے کھڑا ہوتو اقویٰ یہ ہے کہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے اور اس کے بعد سورۃ کو اس جگہ سے پڑھے جہاں سے اس نے اسے چھوڑا تھا لیکن اس احتیاط کو ترک نہیں کرنا چاہئے کہ سورہ مکمل کرکے پانچواں رکوع کرے اور پھر د وسری رکعت میں حمد پڑھنے کے بعد کسی سورۃ کو ابتداء سے شروع کردے۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 212