ٹکنالوجی اور ہنر کی ترویج کا دن
ہر زمانہ کے بازار کے لحاظ سے ٹکنالوجی اور ہنر نیز علم و صنعت کو آگے بڑھانا حکومت کا بہترین مقصد ہے اور ہونا بھی چاہیئے کیونکہ اس سے ملک اور ملک کے باشندوں کی آسائش اور سہولت کے اسباب فراہم ہوتے ہیں اور لوگ خوشحال زندگی کے مالک ہوتے ہیں اور ملک کی ترقی کا باعث ہوتا ہے۔
ایران کی جنتری میں 27/ جولائی کی تاریخ علم و ہنر اور صنعت و ٹکنالوجی کی ترقی کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس دن یہ بات طے ہوئی کہ تمام کارخانوں، فیکٹریوں اور علم و ہنر کے مراکز کو بہتر سے بہتر بنایا جائے اور ملک کے معیار کو انچا کیا جائے کیونکہ ملک ہو یا گھر، معاشرہ ہو یا فرد، علم و ہنر سے آراستہ ہونے اور صنعت و ٹکنالوجی میں ترقی کرنے ہی کی وجہ سے ترقی کرتا اور آگے بڑھتا ہے۔ یہ ہر ملک اور معاشرہ نیز فرد اور سماج کی ترقی کا زینہ ہے۔ اس کے لئے عالمی رابطے ضروری ہوتے ہیں، اچھے سے اچھے اور ماہر ترین انسانوں کی خدمت حاصل کرنی پڑتی ہے اور اپنے ملک کے کل کارخانوں کو از سر نو تعمیر و آباد کرنا پڑتا ہے۔ جہاں اسباب و وسائل کی ضرورت ہوتی ہے وہیں پر کامیاب اور ماہر افراد کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
دنیا کا کوئی ملک ہو اگر اپنے ملکی مفاد میں کارخانوں اور فیکٹریوں پر توجہ دے اور ملک کی معاشی حالت پر نظر رکھے اور اس کے لئے ضروری اقدامات بھی کرے تو یقینا وہ ملک خوشحال اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا اور دنیا کے سامنے نمونہ اور مثال بنے گا۔ اس کے لئے انسانوں کی مدد درکار ہوگی، مختلف علم و ہنر کے ماہر افراد کی ضرورت پڑے گی۔ اس سے ملک کا بھی فائدہ ہوگا اور معاشرہ اور فرد کا بھی۔ ہر معاشرہ کو تعلیمی اور تجرباتی مہارت کی ضرورت ہے اگر کسی ملک یا معاشرہ میں اس طرح کے فنکار اور ماہر افراد موجود ہوں اور حکومت یا معاشرہ ان کی قدردانی کرتے ہوئے ان کے علم اور تجربوں سے استفادہ کرے تو یقینا ملک اور سماج ترقی کرے گا۔ ہر انسان کو چاہیئے کہ وہ دنیا کی تمام خرافات، خاندانی، نسلی بھید بھاؤ اور تعصب سے دور رہے اور انسانی ترقی اور اخلاقی پیشرفت پر توجہ دے اور معاشرہ و سماج کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے۔
جب ایران کی اسلامی حکومت نے اس طرح اقدام کیا اور کرنا بھی چاہیئے اور اس مسئلہ پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینی چاہیئے کیونکہ اسلام کے اندر معاشی نظام کی اصلاح اور ترقی دین کا جز اور انسان کی عظیم خدمت ہے. الحمدللہ! اسلامیہ جمہوریہ ایران نے ا سلسلہ میں 27/ جولائی کو اس طرح کا قدم اٹاایا اور ملک و معاشرہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتی ہے اور کرتی رہے گی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ایران کی اسلامیہ جمہوریہ دنیا کے ہر میدان میں اپنے وجود کا اظہار کررہی ہے اور اپنے کارناموں کا لوہا منوارہی ہے اور انسانوں کے دلوں میں مقام اور معیار رکھتی ہے۔
مجھے امید ہے کہ اس طرح کی فکر ہر فرد اور معاشرہ میں ہونا چاہیئے اور ملک اور معاشرہ کو آگے بڑھانے کی فکر کرنی چاہیئے۔ لاحاصل اور بے تکے اور غیر انسانی اور اخلاقی مسائل سے دوری کرنی چاہیئے۔ ہر انسان، معاشرہ اور ملک کی ترقی علم و صنعت اور فن و ہنر سے مالامال ہونے سے ہے نہ طبقاتی فرق قائم کرنے اور خاندانی اور نسلی نیز رنگ و روپ کی برتری ظاہر کرنے سے۔ امید ہے کہ ہم سب اپنے اپنے معاشرہ کو آگے بڑھانے کے لئے جمہوری اسلامی ایران کے اس قدم کو نمونہ عمل بنائیں اور اس میں کامیابی کے لئے خداوند عالم سے حوصلہ اور توفیق کی درخواست کریں۔