اس وقت یہاں کا ماحول خراب ہے
حضرت امام خمینی (رح) ہم لوگوں کے بچپنے سے ہی ہم لوگوں کو نصیحت کرنے کی فکر میں رہتے تھے۔ یعنی عملی طور پر ہم لوگ سمجھتے تھے کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا۔ یعنی آپ کی سیرت اور آپ کا کردار ہم لوگوں کے نمونہ عمل تھا۔ اس کے باوجود اسی ابتدا ہی سے بہت سنجیدہ تھے۔ اس وقت معمولی ترین فعل حرام اس درجہ غضبناک ہوجاتے جیسا کہ پہلوی حکومت اور نظام کے مقابلہ میں اکثر آپ نے آپ کی ناراضگی اور تندی مزاج تھے۔ ہم لوگ کمرہ میں بیٹھے ہوئے تھے اور شتہ داروں میں سے ایک خاتون تھی اور اس نے مجھ سے آہستہ سے کہا: جب میں یہاں آئی تو فلاں شخص نے میرے لئے تواضع اور انکساری نہیں کی۔ میں نے ایک بار دیکھا کہ آقا شدید ناراض ہوکر ان سے مخاطب ہوئے اور کہا: تم نہیں جانتی کہ یہاں خدا ہے؟ یہاں کی فضا محترم ہے۔ یہاں بیتھنا بھی حرام ہے۔
امام اس طرح کی باتوں سے اس درجہ منقلب ہوجاتے تھے اور پیج و تاب کھاتے تھے کہ میں ان کا حال دیکھ کر پریشان ہوجاتی تھی۔
خود اس خاتون نے کہا: "میں نے کوئی بات نہیں کہی ہے۔ میں نے صرف یہ کہا کہ میرے سامنے تواضع نہیں کی" امام نے کہا: "آپ ہاں لیکن آپ نہیں جانتی اور بھول جاتی ہیں لیکن خدا کو یاد ہے۔ یہ غیبت ہے! یہ غیبت ہے!" فعل حرام دیکھ کر یا سن کر بہت زیادہ ناراض اور برہم ہوجاتے تھے۔ اور واجبات کی انجام دہی میں بھی بہت سنجیدہ اور محکم تھے۔ لیکن مستحبات کے بارے میں زیادہ اصرار نہیں کرتے تھے۔
محترمہ زہرا مصطفوی