اسلامی انقلاب

اسلامی انقلاب نے خطے میں بیداری کی نئی لہر پیدا کی، رضا ناظری

سنچری ڈیل اور قاسم سلیمانی کی شہادت خطے کا امن خراب کرنے کی سازش ہے

اسلامی انقلاب نے خطے میں بیداری کی نئی لہر پیدا کی، رضا ناظری

سنچری ڈیل اور قاسم سلیمانی کی شہادت خطے کا امن خراب کرنے کی سازش ہے

اسلام ٹائمز۔ انقلاب اسلامی ایران کی اکتالیسویں سالگرہ کے موقع پر ایرانی قونصلیٹ لاہور کے زیراہتمام پی سی ہوٹل میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں ملکی و غیر ملکی شخصیات، چین کے قونصل جنرل لانگ بنگ ڈنگ، ترکی کے قونصل جنرل امیر اوزبے، لاہور چیمبر کے عہدیداران، سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود، سابق وزیر چودھری عبدالغفور، انجمن تعلقات پاکستان و ایران کے صدر شبیر احمد شگری و اراکین،  وزیراعلٰی کے خصوصی مشیر اور ادارہ منھاج الحسین کے سربراہ علامہ محمد حسین اکبر، جامعۃ المنتظر کے پرنسپل قاضی نیاز حسین، کنگسٹن کالج کے پرنسپل رائے اینڈرسن، اورینٹل کالج کے پرنسپل سلیم مظہر، نیشنل کالج آف آرٹس کے پرنسپل مرتضٰی جعفری کے علاوہ سیاسی، مذہبی، ادبی اور فرھنگی شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ ساتھ ہی دونوں برادر ممالک پاکستان اور ایران کے قومی ترانے بجائے گئے۔

 اس موقع پر انقلاب اسلامی ایران کی اکتالیسویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ قونصل جنرل ایران لاہور محمد رضا ناظری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سب کو اپنے وطن عزیز ایران کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کرنے پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ اکتالیس سال پہلے امام خمینی (رح) کی قیادت میں ایران کا اسلامی انقلاب خالص اسلامی افکار کو پیش کرتے ہوئے، ایرانی عوام کے ووٹ کے ذریعے اور ظالمانہ پہلوی شہنشاہی نظام کو سرنگوں کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے نام سے مملکت قائم کرنے میں کامیاب ہو سکا اور اس عظیم تبدیلی نے اسلامی دنیا اور بالخصوص خطے پر اہم اثرات مرتب کئے۔

انہوں نے کہا کہ ملک ایران ایک لمبے عرصہ پر محیط تمدن اور مالا مال ثقافت کا حامل ہونے کی بدولت دین اسلام اور اس کی ثقافت کو صدیوں تک تقویت دیتے ہوئے پروان چڑھا کر کمال کو پہنچانے میں کامیاب ہو سکا، بہتر تعبیر میں، انقلاب ایران کا دارو مدار اسلام، معنویت اور ایک لفظ خدا پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایران کا اسلامی انقلاب اس حال میں اپنی اکتالیسویں سالگرہ کا جشن منا رہا ہے کہ ایک طرف سے اسلامی جمہوری نظام تقریباً آخری تین عشروں میں رہبر معظم حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت میں نہ صرف ملکی مسائل و مشکلات کے حل اور تعمیر وترقی کے مرحلوں کو طے کرتے ہوئے متاثر کن کامیابیوں سے ہمکنار ہوا بلکہ دوسری جانب اس مقدس نظام نے علاقائی مسائل کے حل اور عالمی امن کے میدان میں بھی بنیادی اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب ایسے حالات میں ہو رہا ہے کہ اطراف و اکناف عالم کو بہت سے بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور ایران کے کینہ پرور دشمن، امریکی دہشتگرد حکومت اور اسرائیل کی صہیونی حکومت نے کسی اقدام سے گریز نہیں کیا ہے۔ محمد رضا ناظری کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ عرصہ پہلے اسلامی دنیا کے عظیم کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل اور اسی طرح ڈرامائی طور پر صدی کی ڈیل ٹھونس کر خطے میں بدامنی پھیلانے اور کشیدگی پیدا کرنے کو امریکی دہشتگرد حکومت کی سازشوں اور تخریبی کارروائیوں کے تسلسل کے طور پرگنوایا جا سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک اہم علاقائی طاقت کی حیثیت سے اور اپنی تزویراتی اہمیت سے بہرہ مند ہونے کی بناء پر ہمیشہ پاکستان سمیت دیگر ہمسایوں کے تعاون سے دوطرفہ اچھے تعلقات رکھتے ہوئے،علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ پائیدار استحکام کو برقرار رکھنے کے واسطے ہرمز امن عمل بینی جیسے تخلیقی منصوبے پیش کرکے خاص طور پر ہمسایوں کیساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے میں تعمیری و نمایاں کردار ادا کرنے کو مد نظر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب میں ان پر برکت ایام کے موقع پر دوبارہ مبارکباد پیش کرتا ہوں اور پاکستان اور ایران کی دو عظیم اقوام کے درمیان قریبی اور ناقابل شکست تعلقات کے مزید استحکام کی آرزو کیساتھ انقلاب اسلامی کی کامیابی کی سالگرہ کو بطور ایک عظیم عطیہ خداوندی تعظیم بجا لاتے ہوئے آرزو کرتا ہوں کہ اللہ کی تائید و نصرت سے اسلامی جمہوریہ ایران تمام تر خداداد و توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، تمام مشکلات کے باوجود اپنے بلندی اور ترقی کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے ایک دینی جمہوری کلچرپر مبنی نظام کے چہرے کو اقوام عالم کے سامنے پیش کرے۔ اس موقع پر نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ایرانی ہینڈی کرافٹس، کتب اور پوسٹرز نمائش کیلئے رکھے گئے تھے۔

ای میل کریں