حق کی راہ میں موت شہادت ہے:امام خمینی(رح)
مجھے ان لوگوں کی حماقت پر تعجب ہوتا ہے یہ لوگ صرف جناب مطہری اور جناب مفتح جیسی شخصیتوں کو نہیں مارنا چاہتے بلکہ یہ لوگ اس طرح کی دہشتگردانہ کاروائیوں سے اسلامی تحریک کو سست کرنا چاہتے ہیں ان کی حماقت یہ ہیکہ یہ جانتے بھی ہیں اور دیکھ بھی چکے ہیں کہ ایران میں جتنا لوگوں کو شہید کریں گے اتنا ہی زیادہ ایرانی عوام میدان میں نظر آے گی یہ لوگ ایران کی اہم شخصیات کو شہید کر کے لوگوں میں خوف پیدا کرنے چاہتے ہیں لیکن ایرانی مسلمانوں میں شہادت سے ظلم کے خلاف لڑنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے شہادت ہمیں طاقت اور قوت بخشتی ہے ہم شہادت کو سعادت سمجھتے ہیں انہوں نے جب مرحوم مطہری کو شہید کیا تو پہلے سے زیادہ لوگ میدان میں دیکھائی دئے اس کے بعد مرحوم مفتح کو شہید کیا تو ہماری تحریک میں پہلے سے زیادہ لوگ شامل ہوے ہر شخصیت کی شہادت پر لوگوں نے ہماری تحریک کا استقبال کیا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) نے قم میں ایران کی کشتی کی ٹیم کو ایشیا کپ میں جیت کی مبارک دیتے ہوے فرمایا کہ میں تمام کھلاڑیوں کا شکر گزار ہوں جو یہاں تشریف لائے آپ سب اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے باعث افتخار ہیں میں آپ کا شکر گزار ہوں کہ آپ بین الاقوامی سطح پر اپنی کامیابیوں سے مجھے آگاہ کرتے ہیں میری دعا ہیکہ اللہ تعالی ہمیشہ آپ کو ہر میدان میں کامیاب بنائے ہمیں اپنے دشمنوں کو بتانا ہے ہیکہ ایرانی عوام موت سے ڈرنے والی نہیں یہ اللہ کی راہ میں موت کو گلے لگانے والے ہیں اس وقت بھی ایران میں کچھ فاسد اور منافق ہیں جو اس ملک اور نظام کے خلاف دہشتگردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں البتہ یہ لوگ سوچ رہے ہیں کہ اس طرح ایران کی شخصیتوں کو شہید کرنے سے ہمیں اور آپ کو سست کر دیں گے لیکن یہ اس بات غافل ہیں کہ ہمارا یہ جہاد اللہ کے لئے ہے اسلام کے لئے ہے اس میں سستی کی کوئی گنجائش نہیں ہمیں شہادت سے میدان میں آنے کا جذبہ ملتا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما سید روح اللہ موسوی نے جناب مطہری اور مرحوم مفتح کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا مجھے ان لوگوں کی حماقت پر تعجب ہوتا ہے یہ لوگ صرف جناب مطہری اور جناب مفتح جیسی شخصیتوں کو نہیں مارنا چاہتے بلکہ یہ لوگ اس طرح کی دہشتگردانہ کاروائیوں سے اسلامی تحریک کو سست کرنا چاہتے ہیں ان کی حماقت یہ ہیکہ یہ جانتے بھی ہیں اور دیکھ بھی چکے ہیں کہ ایران میں جتنا لوگوں کو شہید کریں گے اتنا ہی زیادہ ایرانی عوام میدان میں نظر آے گی یہ لوگ ایران کی اہم شخصیات کو شہید کر کے لوگوں میں خوف پیدا کرنے چاہتے ہیں لیکن ایرانی مسلمانوں میں شہادت سے ظلم کے خلاف لڑنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے شہادت ہمیں طاقت اور قوت بخشتی ہے ہم شہادت کو سعادت سمجھتے ہیں انہوں نے جب مرحوم مطہری کو شہید کیا تو پہلے سے زیادہ لوگ میدان میں دیکھائی دئے اس کے بعد مرحوم مفتح کو شہید کیا تو ہماری تحریک میں پہلے سے زیادہ لوگ شامل ہوے ہر شخصیت کی شہادت پر لوگوں نے ہماری تحریک کا استقبال کیا ہے۔