امام خمینی (رح)

فکر و عمل میں اتحاد

حضرت امام خمینی (رح) فرماتے ہیں: ہم پر اور تمام انسانوں پر اپنی اپنی ذمہ داریاں اور اپنے اپنے فرائض کی انجام دہی ضروری ہے

فکر و عمل میں اتحاد

فکر و عمل میں اتحاد کے لئے سب سے پہلے کسی چیز کے بارے میں غور و فکر ضروری ہے اور جب کسی موضوع کے بارے میں ہر رخ سے غور  و خوض کرلے تو اس پر عمل کرنا ضروری ہوجاتا ہے تا کہ انسان اپنی صحیح، سنجیدہ اور مفید فکر کو عملی جامہ پہنا سکے اور معاشرہ کو اپنی فکرو عمل سے صحیح سمت ہدایت کرسکے۔

الف۔  الہی ذمہ داریوں کی بجا آوری

حضرت امام خمینی (رح) فرماتے ہیں: ہم پر اور تمام انسانوں پر اپنی اپنی ذمہ داریاں اور اپنے اپنے فرائض کی انجام دہی ضروری ہے؛ کیونکہ ہم انسان جب تک اس دنیا میں ہیں اور اس میں رہ کر زندگی گذار رہے ہیں ہم سب پر خداوند متعال کی طرف سے فرائض اور ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔

اس کے لئے مندرجہ ذیل چند امور کا پہلے فراہم ہونا ضروری ہے:

1۔ ہم الہی فرائض اور ذمہ داریوں کا صحیح استنباط اور ادراک کریں

2۔ اس نکتہ کی جانب توجہ کہ الہی ذمہ داریوں کا صحیح ادراک انسان کی تخلیق کے سلسلہ میں بیان شدہ مقاصد میں سے ایک ہے۔

3۔ اس بات پر یقین کہ الہی ذمہ داریوں اور فرائض کی انجام دہی ہمیں دنیا اور آخرت کی سعادت اور خوش نصیبی کا مالک بناتی ہے۔

4۔ خداوند عالم کی جانب سے عائد کردہ فرائض کی بجا آوری ضروری اور واجب ہے۔

5۔ فرض اور اس کے وجودی فلسفے کا گہرا مطالعہ

6۔ اس بات کی جانب توجہ کہ خدا کی طرف سے عائد کردہ ذمہ داریاں صرف عبادات تک محدود نہیں ہیں۔

 

ب) ہستی کے مراتب اور مقامات پر توجہ (معرفت)

حضرت امام خمینی (رح) فرماتے ہیں: انسانوں کی ہر فرد ان مراتب اور مقامات کی رعایت کرے۔

نتائج:

1۔ کائنات میں دنیا اور اس سے بلند تر عالم دنوں ہی شامل ہیں۔ دنیا محسوس اور پست عالم ہے جبکہ عالم بالا غیر محسوس اور باعظمت عالم ہے۔

2۔ محسوس اور غیر محسوس ہستی کی شناخت اور اس کے بارے میں غور و فکر اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت؛ مثال کے طور پر دنیا میں ایسے ستاروں کی شناخت ہوچکی ہے جن کے شکم میں ہمارے 500/ ملین سورج سما سکتے ہیں یا ایک ایسے ستارہ کا انکشاف ہوا ہے، جس کا زمین سے فاصلہ تقریبا 6/ ملین نوری سال ہے۔

3۔ کائنات کی اب کشف نہ ہونے والی چیزوں کی جانب توجہ

4۔ دنیاوی متاع کے ساتھ شعوری رویہ

5۔ عالم دنیا سے آگے جانے اور یہاں نہ ٹھہرنے کے پروگرام کے لئے آمادگی

6۔ عالم بالا کی جانب حرکت

 

ج) ذمہ داری اور معرفت کا باہمی تعلق اور اتصال

امام خمینی (رح) فرماتے ہیں: اسے کسی ایک جانب میں محدود نہ کیا جائے۔

نتائج:

1۔ ذمہ داری اور معرفت کے درمیان ابتلاء اور آزمائش کا تعلق

2۔ ان دونوں کے درمیان تربیتی تعلق

3۔ ذمہ داری اور معرفت کا دوطرفہ تعلق فکر و عمل کا معاملہ ہے جو ایک مومن انسان کے اعتدال پر تمام ہوتا ہے۔

خلاصہ الہی فرائض کی ادائیگی انسان کوانسان بناتی ہے اور حیوانیت کے حدود سے نکال کر انسانیت کے دائرہ میں لاتی ہے۔ انسان بننے کے لئے فکرو عمل کا ساتھ ساتھ ہونا ضروری ہے۔ مذکورہ بالا شرائط کی فراہمی کے ساتھ ان فرائض کی انجام دہی ہر عاقل اور باشعور انسان کی ذمہ داری ہے۔ انہی فرائض کی ادائیگی سے انسان دنیا میں بھی خوش نصیب اور نیک نام رہتا ہے اور آخرت میں بھی سعادت اور کرامت سے ہمکنار ہوتا ہے۔

خداوند عالم ہم سب کو اپنے اپنے فرائض کی انجام دہی کی توفیق عنایت کرے۔ آمین۔

ای میل کریں