امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی سوچ بھی احمقانہ سوچ ہے
ابنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی ، جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی معاندانہ سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات احمقانہ سوچ ہے ایرانی حکومت کو امریکی حکام کے مکر و فریب کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے۔ آیت اللہ خاتمی نے محرم الحرام کی آمد اور واقعہ کربلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کو 1380 سال گزر گئے ہیں لیکن یہ واقعہ ہر سال تازگی لے کر آتا ہے اور ہمارا ملک سید الشہداء کی عزاداری منانے کے لئے مکمل طور پر آمادہ ہیں۔ ہم سب پر حضرت امام حسین علیہ السلام کا احسان ہے۔ایران کے اسلامی انقلاب کو عاشورا اور مکتب حسینی کی برکت سے آزادی اور استقلال نصیب ہوا۔
آیت اللہ خاتمی نے عالمی سطح پر امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ حریت پسندوں اور اسرائیل کے خلاف نبرد آزما جہادیوں کو دہشت گرد قراردیتا ہے۔ امریکہ نے حزب اللہ، انصار اللہ، حشد الشعبی اور حماس کو نشانہ بنا رکھا ہے جبکہ یہ تنظیمں صرف اپنے وطن کا دفاع کررہی ہیں اور یہ تنظیمیں کسی طور پر دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں اور امریکہ ان تنظیموں کے خلاف گمراہ کن اور غلط پروپیگنڈہ کرتا رہتا ہے۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور امریکہ اور یورپ حقیقت میں ایک ہیں اور دونوں کے مفادات مشترک ہیں دونوں اسرائیل کے حامی اور پشتپناہ ہیں۔ ہمیں امریکہ اور یورپ پر کسی بھی صورت میں اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔