دنیا بھر کے حریت پسندوں کو کشمیر میں ہونے والے مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے
ابنا کی رپورٹ کے مطابق قم المقدس میں شیعہ دینی مرجع آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی نے اپنے ایک بیان میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے حریت پسند انسانوں کو کشمیر میں ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی نہیں رہنا چاہیے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے اپنے ایک بیان میں کشمیری مسلمانوں پر ہونے والےمظالم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےاقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے سلسلے میں اپنی انسانی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
انھوں نے اپنے بیان میں اسلامی ممالک کے حکمرانوں، عالمی اداروں ، سیاستدانوں ،علماء اور دانشوروں پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں خاموش تماشائی نہ رہیں اور کشمیری عوام پر ہونے والے ظلم و ستم کو روکنے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے ہندوستانی حکام پر بھی زوردیا ہے کہ کشمیر میں ان کے ظالمانہ اقدام سے ہندوستان میں عدم استحکام پیدا ہوجائے گا اور وہ کشمیری مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ظلم و ستم کو فوری طور پر بند کردیں۔ آیت اللہ نوری ہمدانی نے اپنے بیان میں کشمیری عوام کے قتل عام اور ان پر ہونے والے ظلم و ستم کی بھر پور مذمت کی ہے۔
سلامتی کونسل نے مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ قرار دیا: ملیحہ لودھی
پاکستانی میڈیا کے مطابق اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 اراکین ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا اور امن مبصرین نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خط کا بھی جائزہ لیا گیا۔ بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مندوبین نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیرمقدم کرتا ہے، کشمیر کے لوگوں کی بات آج اعلیٰ ترین سفارتی سطح پر سنی گئی، پاکستان مسئلہ کشمیر کو پرامن طور پر حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اندرونی نہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ اور متنازع علاقہ ہے، جموں و کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جارہا ہے، کشمیریوں کو قید کیا جاسکتا ہے مگر ان کی آواز نہیں دبائی جاسکتی، پاکستان نے کشمیر کے عوام کے لیے جدوجہد کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات چین کے مندوب کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کے معاملے پر تفصیلی بات ہوئی اور تمام اراکیننے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ 5 دہائیوں میں پہلی بار کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر آیا ہے۔ اس سے قبل سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر آخری بار 1971ء میں زیر بحث آیا تھا۔