مومنین آپس میں بھائی ہیں
حضرت امام خمینی (رح) نہ صرف اسلامی فرقوں اور ملت کے مختلف طبقوں کے اختلافات اور کدورتوں کو ختم کرنے کے خواہاں تھے، بلکہ ادیان الٰہی کے تمام پیروکاروں ، خصوصاً مسیحیت، یہودیت، بدھ مذہب کے پیروکاروں اور تمام محروم اور مستضعف قوموں ، خصوصاً تیسری دنیا کو ہم آہنگی اور اتحاد ویکجہتی کے متمنی تھے۔ انھوں نے ان تمام عوامل کو روشناس کروایا جو انسانی معاشرے کیلئے مختلف عناصر کے باہمی تفرقے اور دوری کا باعث بنتے ہیں۔
آپ کوشش کریں کہ جیسے ایران میں انقلاب برپا ہوا ہے اور اب یہ ایران ہر قسم کی قربانی کیلئے آمادہ ہے اپنی قوموں کو بیدار کریں کہ جن کے دل اسلام کیلئے تڑپتے ہیں ۔ جن کے دل اپنے ملک کیلئے بے قرار اور بے چین رہتے ہیں ۔ پہلے اپنی قوموں کو بیدار کریں تاکہ یہ الٰہی تبدیلی جو ایران میں رونما ہوئی ہے وہاں بھی پیدا ہو۔ اگر ہر جگہ یہ تبدیلی رونما ہوجائے تو مسئلے کا حل یہی ہے۔ پھر آپ نہیں ڈریں گے کہ کہیں چار عدد مفسد وفاسد آئیں اور مسجد الاقصیٰ پر قبضہ کرلیں ۔ پھر آپ ہراساں نہیں ہوں گے، کیونکہ مسئلہ تو حل ہوچکا ہوگا۔ لیکن جب ایک قوم دو حصوں میں بٹ جائے یا دس ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے یا اس کے سو حصے بخرے ہوجائیں اور ہر کوئی دوسرے کا مخالف ہو اور حکومتیں بھی اسی ڈگر پر چل نکلیں تو پھر کوئی امید نہ رکھیں کہ اس طرز حکومت اور اس طرز فکر کے ساتھ آپ غالب آسکیں گے۔ ضروری ہے کہ اسلامی تعلیمات کو اپنایا جائے۔ جیسا کہ اسلام نے حکم دیا ہے کہ مومنین جہاں کہیں بھی ہوں آپس میں بھائی ہیں ۔ اسلام حکم دیتا ہے کہ خدا کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور آپس میں تفرقہ نہ ڈالو۔ اسلام مزید حکم دیتا ہے کہ آپس میں لڑائی جھگڑا نہ کرو وگرنہ نابود ہوجاؤگے۔ مسلمان اسی صورت میں اپنے آپ کو سپر طاقتوں اور فاسد حکومتوں کے چنگل سے آزاد کرواسکتے ہیں جب خدا کے اس حکم پر عمل کریں ۔ یہ الٰہی دعوت ہے۔ ابتدائے اسلام سے لے کر آخر تک اس دعوت کو قبول کریں ۔ جب تک یہ الٰہی دعوت قبول نہ ہو ہم کچھ بھی نہیں کرسکتے۔ ہم اسی وقت کچھ کرنے کے قابل ہیں جب ہماری فکر اسلامی ہو۔ قرآن واسلام سے رغبت پیدا کریں اور صدر اسلام کی تعلیمات پر عمل کریں ۔ امید ہے کہ آپ لوگ جو روز قدس کی مناسبت سے اطراف وکنار سے تشریف لائے ہیں ، کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ تمام مسلمان کامیاب وکامران ہوں گے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ ایک دن تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہوجائیں گے۔
تمام مسلمان ممالک سے فساد کی جڑیں اکھاڑ پھینکی جائیں گی اور اسرائیل کی فسادی جڑ مسجد الاقصیٰ سے اور ہمارے اسلامی ملک سے اکھڑ جائے گی اور انشاء اﷲ اکٹھا بیت المقدس میں نماز وحدت پڑھیں گے، انشاء اﷲ۔
غیر ملکی مہمانوں سے خطاب؛