پاکستانی رہنما
عالم اسلام امت کی وحدت کے لیے امام خمینی (رح) کے افکار کی پیروی کرے
سنیئر پاکستانی سیاسی رہنما «لیاقت بلوچ» نے پیر کے روز ارنا نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امام خمینی کی برسی پر تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے عالم اسلام اور مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ امت کے درمیان اتحاد کو یقینی بنانے کے لئے امام خمینی کی تعلیمات سے غافل نہ ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمان بانی عظیم اسلامی انقلاب کی رہنمائی سے استفادہ کرتے ہوئے اتحاد امت کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر نے اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ تفرقہ اور افراتفری کی اجازت نہ دے دوسری صورت میں عالمی سامراج اسے مسلمانوں کے خلاف استعمال کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ امام خمینی (رح) کی قیادت، ان کی مدرابہ سوچ اور مظلوم قوموں کے لئے حق کی آواز اٹھانے کو نہیں بھول سکتی۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ بانی اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اتحاد اور مسلمانوں کو قریب لانے کی باتیں کیں لہذا دنیا کے مسلمان ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسلامی معاشرے کو مشکلات سے نجات دلائیں۔
******
امام خمینی (رح) کی برسی
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا: 4 جون 2019ء کو بانی انقلاب اسلامی امام خمینیؒ کی تیسویں برسی منائی جا رہی ہے۔ اس خمینی بت شکن کی برسی جن کی فکر آفاقی تھی، ان کی فکر کسی خاص مکتب اور علاقہ تک محدود و مخصوص نہیں تھی، اسی لئے دنیا بھر کے مستضفین، مظلومین اور حریت پسند امام خمینی(رح) کی فکر پر عمل پیرا ہیں۔ حضرت امام خمینی(رح) نے اسلام کے حقیقی چہرہے کو دنیا میں نمایاں کیا۔ انقلاب اسلامی سے قبل اسلام کو ایک مخصوص فکر تک محدود کیا گیا تھا، امام نے لوگوں تک حقیقی اسلام ناب محمدی کے پیغام کو پہنچایا اور دنیا بھر کے مذاہب کو بھی فکر دی کہ آفاقی اور حقیقی اسلام کی تعلیمات کو اپنائیں۔
حضرت امام خمینیؒ کی ذات کا ہر پہلو جامع اور روشن ہے۔ آپ علم میں مرجع اعلٰی اور مجتہد اعظم، میدان تصنیف میں الحکومتہ الاسلامیہ اور اس جیسی کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے مصنف، اسلامی تاریخ اور فقہ کے تمام موضوعات پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد و تقویٰ اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد و شب زندہ دار، اصلاح معاشرہ کیلئے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والےقائد اوراسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے رہنماء تھے۔
حضرت امام خمینی(رح) نے مسلمانوں کے مابین وحدت اور اتحاد پیدا کرنے کے لئے 12 ربیع الاول تا 17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت قرار دیا، تاکہ محبوب خدا پیغمبر خاتم نبی رحمت کی ولادت کی خوشی پورا ہفتہ منائی جاتی رہے اور باہمی محبت و الفت بھی برقرار رہے بلکہ فروغ پذیر ہو۔ امام خمینیؒ کے اس اقدام کو پوری دنیا میں مسلمانوں نے سراہا اور انہیں یوں محسوس ہوا کہ جیسے ان کے دل کی بات کہی گئی ہے۔
حضرت امام خمینی (رہ) کویہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سب سے پہلا اقدام یہ کیا کہ تہران سے اسرائیلی سفارتخانہ کو بند کرکے فلسطین کا سفارتخانہ کھلوا دیا۔ امام خمینی (رح) نے نہ صرف سفارتخانہ کھلوایا بلکہ مسئلہ فلسطین کو ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو قرار دیتے ہوئے ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اوراسرائیل سے نفرت و بیزاری کیلئے عالمی یو م القدس کا نام دیا اور اس روز دنیا بھر میں عالمی یوم القدس ریلیاں نکالی جاتی ہیں۔