فلسطین

ایران انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کا حامی رہا ہے

تیونس میں عرب لیگ کا ناکام سربراہی اجلاس

 ابنا  کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی شعبہ کے نائب سربراہ صالح عاروری نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں تہران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ، انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کا حامی رہا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ ایران کی طرف سے فلسطینی عوام کی عملی حمایت سب پر آشکار ہے اور ہم ایران کے ساتھ تعلقات مضبوط اور مستحکم بنانے پر تاکید کرتے ہیں۔ انھوں نے وطن واپسی پر مبنی مظاہروں کا کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ ان مظاہروں کے نتیجے میں قومی یکجہتی سامنے آئی ہے۔

عاروری نے حماس اور حزب اللہ لبنان کے روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور سید حسن نصر اللہ کے ساتھ ہماری ملاقات کا سلسلہ پیہم جاری رہتا ہے۔ 

سید حسن نصر اللہ فلسطینیوں کے حقیقی، اصلی اور عملی حامی ہیں۔ صالح عاروری نے کہا کہ ہمیں سید حسن نصر اللہ کے ساتھ گہرے تعلقات اور روابط پر فخر حاصل ہے اور فلسطینی عوام کو سید حسن نصر اللہ کی ہمہ گير حمایت حاصل ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

 

تیونس میں عرب لیگ کا ناکام سربراہی اجلاس

سوڈان کے صدر عمرالبشیر، الجزائر کے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ، عمان کے سلطان قابوس، بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ، مراکش کے بادشاہ محمد ششم، متحدہ عرب امارات کے سربراہ خلیفہ بن زاید اور شام کے صدر بشار اسد تیونس کے عرب لیگ سربراہی اجلاس میں شریک نہیں وئے اور امیر قطر بھی تقریر کئے بغیر اجلاس بیچ میں ہی ترک کر کے واپس دوحہ روانہ ہو گئے-

سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہ جن کے ملک نے عرب لیگ کی صدارت تیونس کے حوالے کی، اپنی تقریر میں کہا کہ ہم شام کے بحران کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیتے ہیں- سعودی بادشاہ نے اپنی تقریر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد د‏عوؤں کی تکرار کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران کی مخاصمانہ پالیسیاں بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہیں- شاہ سلمان نے یہ بھی دعوی کیا کہ مسئلہ فلسطین، سعودی عرب کی ترجیحات میں ہے-

شاہ سلمان نے کہ جن کا ملک پچھلے کئی برسوں سے ان ہی کے حکم پر یمن کے نہتے شہریوں پر بم برسا رہا ہے اور اتحادی ملکوں کے فوجیوں کے ساتھ مل کر یمنی شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے، دعوی کیا کہ وہ یمن میں سیاسی حل کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے پچھلے چار برسوں کے دوران دسیوں ہزار یمنی شہریوں کو کہ جن میں بڑی تعداد خواتین اوربچوں کی ہے شہید کیا اور یمن کا محاصرہ کر کے اس مسلمان ملک کو قحط و بھوک مری سے دوچار کر دیا ہے-

دوسری جانب کویت کے امیر نے تیونس عرب سربراہی اجلاس میں یمن کے عوام کے مصائب و مشکلات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جو گذشتہ چار برسوں سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیتوں کی وجہ سے تحمل کر رہے ہیں- امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح نے کہا کہ یمن کا سیاسی حل تلاش کر کے اس ملک کے عوام کے مصائب و مشکلات کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

ای میل کریں