اسلام ٹائمز۔ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) نے کرائسٹ چرچ واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کیخلاف یکجہتی کا دن قرار دینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق استنبول میں کرائسٹ چرچ واقعہ کے بعد ہنگامی طور پر بلائے گئے او آئی سی اجلاس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس دن کو اسلامو فوبیا کیخلاف یکجتی کا دن قرار دے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے دی گئی چاروں تجاویز آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کے اعلامیہ کا حصہ بن گئی ہیں۔ شاہ محمو قریشی نے کہا کہ اسلاموفوبیا کو بھی دہشت گردی میں شمار اور اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے موضوع پر الگ سیشن کا انعقاد کیا جائے، جبکہ او آئی سی چیئرمین سوشل میڈیا پر سے اسلام مخالف مواد ہٹانے میں کردار ادا کریں اور اسلامو فوبیا کے واقعات پر نظر رکھنے کے لیے نمائندہ خصوصی کی تعیناتی کی جائے۔ او آئی سی کے اجلاس میں نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹر نے بھی شرکت کی اور کہا کہ مسلمانوں پر حملہ ہم پر حملہ ہے۔ حقائق تک پہنچنے کے لیے نیوزی لینڈ کی تاریخ کی سب سے بڑی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
محمد جواد ظریف جنہوں ترکی کی میزبانی میں استنبول میں او آئی سی ہنگامی نشست میں شرکت کی ہے، نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ شرکا نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر وحشیانہ حملے کی مذمت کی۔
ظریف نے کہا کہ نسل پرستی اور اسلام فوبیا جیسی خطرناک لہر کی روک تھام کے لئے امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا گیا۔
ظریف نے مزید کہا کہ اجلاس میں شریک مسلم رہنماؤں نے نسل پرست اور قابض صہیونی ریاست کے حق میں ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کیا. پہلے القدس شریف اور اب گولان ہائیٹس۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکہ کی جانب سے، شام کی گولان ہائیٹس پر صہیونیوں کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔