(اگرچہ میری حیثیت ایک طالب کی ہے نہ کہ عہدیدار کی لیکن میں نصیحت ضرور کرتا ہوں ) اسی لیے میں نے اور تمام حکومتی عہدیداروں نے اب تک بارہا ان علاقائی حکومتوں کو متوجہ کیا، آگاہ کیا اور بتایا کہ ہم آپ سے کبھی بھی نبرد آزما نہیں ہوں گے۔ ہم لوگ بہرحال ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جنہیں جب طاقت مل جاتی ہے تو ہٹلر بن کر دوسرے ملک کے (اندرونی) مسائل میں مداخلت کرنے لگتے ہیں ۔ اگرچہ علاقائی حکومتوں کی بہ نسبت ہماری حکومت سب سے زیادہ قوی ہے اور اسلام کی برکت سے ہمارے عوام اور ہمارے ملک کے پاس ایک ایسی طاقت ہے کہ بڑی بڑی طاقتیں بھی ہم سے ٹکرانے کی جرأت وہمت نہیں کرسکتیں پھر بھی ہم ان تمام اسلامی ممالک بالخصوص علاقائی حکومتوں سے چاہے وہ خلیج میں ہوں اور چاہے اطراف خلیج میں ، بھائی چارہ چاہتے ہیں ۔ اسی لیے ان سب کی طرف برادری کا ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں ۔ خداوند متعال نے ان تمام اسلامی ممالک کو اتنی معنوی اور مادی نعمتوں سے نوازا ہے کہ اگر یہ حکومتیں سمجھ لیں اور اس حقیقت ومسائل پر غور وفکر کرلیں تو با آسانی جان لیں گی کہ ان کے مقابل ہر طاقت معمولی اور ہیچ ہے۔
آپ، آپ کا ملک، خلیجی ممالک اور علاقہ کے دوسرے لوگوں کے پاس مادی قدرت ہے یعنی تیل ہے اور ایسا تیل کہ اگر مغرب والوں پر دس دنوں تک کیلئے بند کردیا جائے تو سب کے سب گھٹنے ٹیک دیں گے۔
آخر ہم علاقائی ممالک سے کتنی بار کہیں کہ ہماری تم سے کوئی دشمنی نہیں ہے، آپ سب ہمارے ساتھ برادری کا ثبوت دیں تاکہ سب مل کر بڑی طاقتوں کا مقابلہ کریں اور اپنے ملک کو (ان کے مظالم سے) نجات دلائیں ۔۔۔
ہم اگر عراق کی سرزمین میں داخل ہوئے تو اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ ہمیں عراق پر قبضہ کرنا ہے یا بصرہ کو۔ بصرہ اور شام ہمارا وطن نہیں ہے، بلکہ اسلام ہمارا وطن ہے۔ ہم احکام اسلام کے تابع ہیں ۔ اسلام ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم ایک مسلمان ملک کو اپنے قبضہ میں لیں اور ایسا ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے اور کسی وقت ایسا سونچ بھی نہیں سکتے تو پھر کس بنیاد پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ ایران ہمارے لیے خطرہ ہے؟! ایران تو امریکہ اور روس کیلئے خطرہ ہے نہ کہ آپ کیلئے! ایران تو آپ کیلئے رحمت ہے۔ لہذا آگے بڑھ کر ایران سے رشتہ اخوت قائم کریں تاکہ لذت برادری کو محسوس کرسکیں اور یہ معلوم ہوسکے کہ آپ اغیار سے جو طمع وامید لگائے بیٹھے ہیں اس کے مقابلے میں آزاد زندگی ان سب سے بہتر ہے تو پھر آپ ایران کی کیوں مخالفت کرتے ہیں ؟!
الحمدﷲ علاقہ کے کچھ ممالک اس بات کی طرف متوجہ ہوئے لہذا اپنی پرانی روش کو چھوڑ کر نئے طرز کی زندگی شروع کردی۔ مجھے امید ہے کہ تمام علاقائی ممالک اور حکومتیں بھی اپنی صورتحال سے آگاہ ہوجائیں گی اور سب مطمئن رہیں کہ ان کیلئے ایران ایک اسلامی طاقت کی حیثیت سے امریکہ اور روس سے بہتر ہے، چونکہ وہ ممالک صرف اور صرف اپنے مفادات کے بارے میں سوچتے ہیں جبکہ اسلام، اسلامی ممالک اور مسلمان، بلکہ تمام انسانیت کے مفادات کا خیال رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ نہ تو ہمیں کسی ملک کا لالچ ہے اور نہ ہی کسی پر حق جتانے کا شوق۔ خدا نے بھی کسی ملک (کے مسائل) میں ہمیں مداخلت کا حق نہیں دیا ہے مگر یہ کہ دفاع جیسی صورتحال پیش آجائے۔۔۔
میں ایک بار پھر تمام اسلامی ممالک کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایران کبھی بھی ان کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھائے گا۔ ایران کے پاس اپنے عوام کیلئے تمام چیزیں موجود ہیں ، لہذا ایسا نہیں کہ ایک سرکش ملک بن کر تمام چیزوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہو۔ ایران نے خدا کیلئے قیام کیا ہے اور اسی کیلئے اس تحریک کو آگے بڑھائے گا اور سوائے دفاع کے کسی سے بھی جنگ کی ابتدا نہیں کرے گا۔
(صحیفہ امام،ج ۱۶، ص ۳۹۰)