دینی مدارس اور یونیورسٹیوں کا معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار: امام خمینی(رح)
اسلامی انقلاب کے رہبر کبیر نے حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیوں میں افتراق پیدا کرنے والی دشمن کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا یہ دو علمی مرکز معاشرے کی تربیت کے ذمہ دار ہیں آپ کو مل کر معاشرے کی اصلاح کرنی ہوگی۔
جماران خبر رسان ادارے کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) نے تین خرداد 1358 کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی وزیر ،حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیوں کے اعلی حکام سے اپنے خطاب میں حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیوں میں افتراق پیدا کرنے والی دشمن کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا یہ دو علمی مرکز معاشرے کی تربیت کے ذمہ دار ہیں آپ کو مل کر معاشرے کی اصلاح کرنی ہوگی۔
امام خمینی(رح) نے اپنے اس بیان میں فرمایا کہ یہ دو مرکز جن کی ذمہ داریاں اور وظائف مشترک ہیں لیکن افسوس کہ ان دونوں کو جن کی ذمہ داری معاشرے کی اصلاح کرنا ہے دشمن نے الگ کر دیا ہے اب تک ہم اور آپ ایک دوسرے سے بھاگ رہے تھے لیکن آپ ہمارا احترام کرتے تھے ہم آپ کی عزت کرتے تھے ہم آپ کے بارے میں کچھ کہتے تھے آپ ہمارے بارے میں کچھ کہتے تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے دشمن کی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرمایا کہ ایک خاص طبقہ اپنے آپ کو مزین کر کے یونیورسٹیوں میں جاتا تھا اور وہاں اساتید اور طلباء کو علماء کے خلاف اکساتا تھا اور کہتا تھا یہ طلاب مرتد ہو چکے ہیں یہ ہمیں مھجوریت کے دور میں واپس لے جائیں گے رضا خان نے 15 خرداد سے پہلے کہا تھا کہ کہ یہ طلباء طیارہ میں بھی سوار نہیں ہوتے ار یہ طیارہ سے سفر کرنے کے مخالف ہیں لیکن انھی دنوں میں ایک مرجع نے طیارہ سے مشہد کی جانب سفر کیا تھا ۔
رہبر انقلاب اسلامی فرماتے ہیں مجھے افسوس ہے کہ کچھ لوگ آج اس طرح کی باتوں پر یقین کرتے ہیں اور دشمن آج انہی چند افراد کی وجہ اپنی سازشوں میں کامیاب ہو رہا ہے اور آج وہ دینی مدارس اور یونیوسٹیوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے میں کسی حد تک کامیاب ہو رہا ہے لیکن ہمیں یکجہتی اور اتحاد سے دشمن کے ناپاک ارادوں ناکام بنانا ہے۔
امام خمینی (رح) نے دینی مدارس اور یونیورسٹیوں کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرمایا کہ یہ دو علمی مرکز ہیں کا معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ہے اگر یہ دونوں صحیح راستے پر گامزن رہیں تو معاشرہ بھی سالم رہے گا ہمیں صرف اپنی اصلاح نہیں کرنی چاہیے بلکہ ہمیں صالح ہونا چاہیے ہمیں اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ سماج اور معاشرے کی بھی اصلاح کرنی ہے لہذا اگر ایک دینی مدرسہ کا کوئی طالب علم یا ایک یونیورسٹی کا کوئی استاد اور طالب علم گمراہ ہو جاے تو اس سے ایک معاشرہ گمراہ ہو سکتا ہے۔
امام خمینی(رح) فرماتے ہیں کہ ہم میں اور دوسرے طبقہ کے لوگوں میں بہت فرق ہے ہماری ذمہ داریاں دوسروں کی با نسبت بہت زیادہ ہیں ہمیں اپنے ہر عمل کو انجام دینے سے پہلے فکر کرنا چاہیے اور پنے کردار سے دوسروں کی اصلاح کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔