ابنا کی رپورٹ کے مطابق خطیب جمعہ تہران نے ایرانی فوج کے یوم بحریہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران کی مسلح افواج کی طاقت و توانائی کو زیادہ سے زیادہ بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
سات آذر مطابق اٹایس نومبر ایرانی بحریہ کا دن تھا جو پیکان میزائل لانچر کے حامل بحری جہاز کی جانب سے عظیم کارنامہ انجام دیئے جانے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ نے اٹھائیس نومبر انیس سو اسّی کو مروارید نامی آپریشن کے دوران عراقی ڈکٹیٹر صدام کی بحریہ کے ایک ڈسٹرائر، اور البکر و الامیہ نامی آئیل ٹرمینل تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ بصرہ، فاؤ اور ام القصر کو محاصرے میں لے کر صدامی بحریہ کو مفلوج کر دیا تھا۔
اس آپریشن کے بعد عراقی بعثی حکومت نے خطے کے بعض ملکوں کی لاجسٹک سپورٹ اور سامراجی ملکوں کے جاسوس طیاروں اور سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی انٹیلی جینس کے ذریعے مذکورہ علاقوں کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کی لیکن ایرانی بحریہ کے صرف ایک جہاز پیکان نے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور دشمن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
تہران کے خطیب جمعہ حجت الاسلام و المسلمین سید محمد حسین ابوترابی فرد نے بیس سے چھبیس نومبر تک منائے جانے والے ہفتہ بسیج کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، شام، یمن، فلسطین، لبنان اور پورے عالم اسلام میں عوامی رضاکار فورس بسیج استکباری طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے اور استکبار و تسلط پسندانہ نظام کو اسی عوامی رضاکار فورس بسیج سے ہمیشہ طمانچہ کھانا پڑا ہے۔
انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دین اسلام اتحاد و یکجہتی کا دین ہے کہا کہ ولایت فقیہ کے زیرسایہ کہ جس کی ضرورت کے بارے میں دنیا کے سارے مسلمان اتفاق رائے رکھتے ہیں، عزت بخش اور قابل فخر اتحاد کی رہ ہموار پائی جاتی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید محمد حسین ابوترابی فرد نے فلسطینیوں کے مقابلے میں غاصب صیہونی حکومت کی شکست کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطینی عوام کی استقامت کے نتیجے میں صیہونی حکومت کو نہ صرف شکست بلکہ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انھوں نے صیہونیوں کے جرائم کے مقابلے میں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت پر تاکید بھی کی۔