ایک مرتبہ امام خمینی (رح) نے بیسجیوں (رضاکار فوجی) کے نام ایک پیغام لکھا اور اسے ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر نشر کرنے کے لئے بھجوادیا، اچانک معلوم ہوا کہ آپ (رح) نے وہ پیغام نشر ہونے سے پہلے واپس منگوالیا، اور ایک لفظ کو کاٹ کر اس کی جگہ ایک اور لفظ لکھا اور اس کے بعد اسے نشر ہونے کے لئے بھیجا۔ ہمارے سوال کرنے پر آپ (رح) نے بتایا کہ اس پیغام میں اس طرح لکھ بیٹھا تھا کہ:
میں اپنے تمام "وجود کے ساتھ ہر وقت" تمہارے لئے دعا کرتا ہوں۔ لہذا میں نے اسے کاٹ کر اس کی جگہ یہ لکھا کہ میں تمہارے لئے "بہت زیادہ" دعا کرتا ہوں۔ لہذا یہ جملہ بالکل مفہوم کے عین مطابق ہے۔
آپ (رح) کبھی بھی سچی بات کے علاوہ کوئی بات نہ اپنی زبان پر لاتے اور نہ ہی قلم سے لکھتے۔ اس لئے ہمیشہ یہی نظر آیا کہ جو کچھ آپ نے لکھا ہے اس پر عمل بھی کیا ہے اور اگر کبھی آپ کو اس بات کا شک پڑگیا کہ میں نے جو کچھ لکھا ہے اس پر عمل نہیں کرسکوں گا تو اسے فورا مٹادیا کرتے یا عبارت اور کلمات کو تبدیل کردیا کرتے تھے۔ تا کہ خالق کائنات کے سامنے کسی اضافی بات کے ذمہ دار قرار نہ پائیں۔
پا بہ پای آفتاب، ج 1، ص 126