ایرانی محنت کش طبقے نے دشمن کو مایوس کیا

ایرانی محنت کش طبقے نے دشمن کو مایوس کیا

جب بھی امام خمینی رحمت اللہ علیہ محاذ جنگ پر جانے کی دعوت دیتے تو بہت سے نوجوان اور مومن محنت کش، عوامی رضاکار فورس کی حیثیت سے محاذ جنگ پر روانہ ہوجاتے تھے۔

جب بھی امام خمینی رحمت اللہ علیہ محاذ جنگ پر جانے کی دعوت دیتے تو بہت سے نوجوان اور مومن محنت کش، عوامی رضاکار فورس کی حیثیت سے محاذ جنگ پر روانہ ہوجاتے تھے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب کی تحریک اور دفاع مقدس کے دوران ایران کا محنت کش طبقہ پوری بصیرت اور غیرت کے ساتھ میدان میں موجود تھا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے چودہ ہزار شہیدوں کی یاد میں منعقدہ سمینار کا اہتمام کرنے والی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات میں فرمایا کہ بعض طبقوں منجملہ محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے شہدا کی یاد منانے کی قدر و قیمت بہت زیادہ ہے کیونکہ انقلابی تحریک کے دوران اور اسی طرح انقلاب مخالف گروہوں کے مقابلے میں اور دفاع مقدس کے دوران ایران کے محنت کش افراد پوری غیرت اور بصیرت کے ساتھ میدان میں موجود تھے۔

رہبر معظم نے اپنے خطاب میں اسلامی جمہوری نظام کے خلاف محنت کشوں کو ورغلانے اور اکسانے میں انقلاب مخالف گروہوں کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:

دشمنوں کا ایک بنیادی کام محنت کشوں کو ملک کی صنعت اور کارخانوں کو بند کر دینے کےلئے ورغلانا اور اکسانا تھا لیکن محنت کشوں نے ان تمام برسوں میں ہمیشہ بصیرت، حوصلے اور دیانتداری کے ساتھ ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا اور دشمن کو مایوس کیا۔

قائد اسلامی انقلاب نے دفاع مقدس کے دوران محنت کشوں کی میدان میں موجودگی کو ان کی دینی غیرت و حمیت کا ایک اور شاندار جلوہ قرار دیا اور فرمایا: جب بھی امام خمینی رحمت اللہ علیہ محاذ جنگ پر جانے کی دعوت دیتے تو بہت سے نوجوان اور مومن محنت کش، حتی جن کی ایک دن کی روزی روٹی بھی ان کی روزانہ کی محنت و مزدوری سے وابستہ تھی، عوامی رضاکار فورس، بسیج کے جوان کی حیثیت سے محاذ جنگ پر روانہ ہوجاتے اور یہ جوان، پوری منطق اور استدلال کے ساتھ یہ کہتے تھےکہ ہمیں محاذ جنگ پر جانا ہے، ہمیں وطن اور اسلام کا دفاع کرنا ہے کیونکہ اگر دشمن ہم پر مسلط ہوگیا تو روٹی کیا کـچھ بھی ہمیں نہیں ملےگا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں شہدا کی یاد میں پروگرام منعقد کرنے والوں کو سفارش کی کہ وہ شہدا کے سلسلے میں موثر اور مفید کام انجام دیں اور دکھاوے اور نمائشی کاموں سے اجتناب کریں۔

ای میل کریں