حجت الاسلام سید مرتضی موسوی فرماتے ہیں:
امام دنیا میں مجہول اور غیر معروف شخصیت نہیں ہیں۔ میں اب تک جس ملک میں بھی گیا ہوں وہاں کے سر برآوردہ اور مانے جانے لوگ امام کو پہچانتے اور آپ سے محبت اور لگاؤ رکھتے تھے۔ امام دنیا کے لوگوں کی محبوب شخصیت تھے۔ چاہے لوگوں کا دین، مذہب اور مسلک کوئی بھی، آپ کی ہر جگہ تعریف کرتے ہیں۔ کوئی جگہ ایسی نہیں ہے کہ امام (رح) کے مداح اور چاہنے والے نہ ہوں۔ لیکن ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے وہابیت امام سے لوگوں کے اس عشق و لگاؤ کو چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔ اور لوگوں کو امام سے بدگمان کرنے کے درپے ہے۔ افسوس سے کہنا پڑرہا هے کہ وہابیت اپنے اس ناپاک ارادہ میں بعض ممالک میں کامیاب ہوئی ہے تا کہ معاشروں میں آپ کے خلاف ماحول بنائے۔
تکفیری گروہ امام کے چہرہ کو غیر مقدس چہرہ بتانے کی کوشش کررہے ہیں اور آپ کے چہرہ کو اپنے باطل ارادہ اور غلط افکار سے ڈھانپ رہے ہیں۔ یہ لوگ دنیا میں بہت ہی غلط اثر ڈال رہے ہیں، تیل سے حاصل شدہ ڈالر اور سلفی (تکفیری) گروہ کی ریڈیکل شدت پسندانہ سیاست کا دنیا کے مختلف ممالک میں یہ اثر ہوا ہے کہ امام سے لگاؤ رکھنے والے اپنی محبت اور عقیدہ کو پوشیدہ رکھتے ہیں، مگر یہ کہ ان کے ساتھ خصوصی نشست ہو تو وہ اپنے دلی جذبات اور خیالات کا اظہار کریں گے۔ دنیا کے آزاد انسان آج بھی امام سے عشق اور لگاؤ رکھتے ہیں اور دنیا کے چپہ چپہ پر امام کے نام اور آپ کے کردار کا سکہ چل رہا ہے۔
دنیا کی باطل اور ناپاک طاقتیں امام کے نام سے ہراساں اور خوفزدہ ہیں۔ اسی لئے باطل طاقتیں ہر ہتھکنڈے، حیلے، بہانے سے امام کے چہرہ کو داغدار بنانے اور آپ کو لوگوں کی نظروں سے گرانے کی کوشش کررہی ہیں اور اس کے لئے ریڈیو، ٹیلی ویژن، اخبار، چائینل، سیٹ لائیز و غیرہ سے امام کو بدنام کررہی ہیں، ماضی میں ہمارے لئے فخر کی بات تھی اور دنیا کے لئے شوق و رغبت کی بات تھی کہ وہ لوگ جانیں کہ ہم لوگ امام کے ملک و دیار سے آرہے ہیں۔
دنیا کا ٹیلی ویژن چائینل ایران جیسا نہیں ہے۔ کیونکہ ایران کا چائینل ملک کے اندر بھی مقبول نہیں ہے، چہ جائیکہ دیگر ممالک میں۔ پوری دنیا کے ٹی وی اور چائینل امام خمینی (رح) اور اسلامی انقلاب کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں اور لوگوں کے کانوں میں یہ ساری افواہیں پڑرہی ہیں، سینکڑوں ذرائع ابلاغ ہیں جو رضا پهلوی کی تعریف اور تمجید کرتے اور امام کو خراب کرنے کے درپے ہیں۔ اب آپ کی نظر میں لوگ کس طرح فیصلہ کریں۔ علمی تحقیق، مطالعہ اور ریسرچ کرنے والے علماء کی تعداد کتنی ہے؟ باقی لوگ تو انہی ریڈیو، ٹی وی، چائینل، انٹرنٹ اور سیٹ لائٹز سے خبر حاصل کرتے ہیں۔ کیا آپ کی نظر میں امام کے علاوہ کوئی ایسی شخصیت ہیں جس نے عالمی استکبار کی ہوا نکال دی ہو، اس کی چولیں ہلادی ہو، اور اس کا چہرہ بے نقاب کردیا ہو۔ امام (رح) نے استکبار کی پوری زندگی کو لرزا کر رکھ دیا تھا، اس کے اندر اضطراب اور بے چینی پیدا کردی تھی۔
استکبار نے بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ امام کو بدنام اور خراب کرنے کی کوشش کی۔ پوری دنیا میں امام جیسی شخصیت نہیں آئے گی جس نے اقوام عالم کو بیدار کرنے میں موثر قدم اٹھایا ہوا اور کردار ادا کیا ہو۔ اسی مسئلہ نے استکبار کے تمام مفادات کو خطرہ میں ڈال دیا ہے۔ کیونکہ وہ لوگ جہاں کہیں بھی کوئی تحریک دیکھتے ہیں اسے امام خمینی (رح) کی طرف منسوب کرتے ہیں کیونکہ ملتوں کو بیدار کرنے میں امام خمینی (رح9 کا بڑا ہاتھ ہے اور آپ نے سوئے ہوئے ضمیروں بلکہ مردہ ضمیروں کو زندہ و بیدار کردیا ہے۔ کہیں بھی آزادی طلبی کا کوئی نعرہ سنتے ہیں خواہ کمیونسٹ لگائیں اس کی امام کی طرف نسبت دیتے ہیں۔
کرہ ارض پر موثر اور قابل قدر شخصیت کا نام خمینی ہے۔ آخری دہائیوں میں دنیا کے گوشہ و کنار میں امام خمینی (رح) کا اثر دکھائی دیتا ہے۔ جن ممالک کے نام ہم نے اب سنا بھی نہیں وہاں پر بھی امام کا اثر اور آپ کے نام کے چرچہ ہے۔ یہ دنیا کے مستکبرین کے لئے خطرہ ہے۔ ان کی ناپاک حکومتوں اور انسانیت کا خون چوسنے والی طاقتوں کے لئے اس طرح کا کردار خطرہ ہے۔
خلاصہ جس نے بھی امام خمینی (رح) کا منصفانہ مطالعہ کیا اور آپ کے آثار و کردار کا بغور مطالعہ کیا، قرآن اور محمد (ص) و آل محمد (ع) کی سیرت کے ترازوں پر تولا تو امام خمینی (رح) کو اس پر مکمل پایا۔ دشمن ہر آن امام کے نام اور آثار کو مٹانے کے درپے ہے اور مسلسل لگا ہوا ہے کہ کہیں ان کی عوام بیدار نہ ہوجائے اور ایرانی عوام کی طرح کفر و شرک کا قلع و قمع کردے۔
ہم لوگ آبرومند زندگی گذارنے کے لئے امام کی حیات اور خدمات کے محتاج ہیں۔ ہم امام کی آپ کے مقام مرتبہ کے لحاظ سے تعریف و توصیف نهیں کرسکتے۔ امام نے سب کے لئے ایک صدی خدمت کی اور سب کی آبرو کی ضمانت دے دی۔ اگر ہم کرسکتے ہیں تو آپ کے اقدار اور نعروں کا تحفظ کریں۔ دنیا کی مختلف حکومتوں کے درمیان ہماری اجتماعی زندگی امام کے بلند و بالا افکار اور نعروں کے تحفظ کے مرہون منت ہے، لہذا ہمیں آپ کے افکار و نظریات اور جذبات و نعروں کو محفوظ رکھنا ہوگا۔