امام خمینی (رح) جب ترکی میں تھے تو آپ نے تحریر الوسیلہ (امام کا عربی رسالہ) میں کچھ مطالب کا اضافہ کیا در حقیقت یہ کتاب مرحوم سید حسن کی بنام (وسیلہ) ایک تالیف تھی اور امام (رح) نے پہلے تو اس پر صرف حاشیہ لگائےلیکن بعد میں ان حاشیوں کو متن میں تبدیل کردیا۔ جب امام کے ساتھیوں نے اسے چھپوانا چاہا تو انہوں نے جلد کی پشت پر، امام کی بے حد تعریف و تمجید کی۔ سردیوں کا موسم تھا اور امام (رح) اپنے کمرے میں بیٹھے ہوئے تھے جب میں اس کتاب کو آپ کی خدمت میں لے گیا اور آپ کو پیش کی تو جیسے ہی آپ کی نظر جلد کی پشت پر پڑی تو آپ اس قدر ناراض ہوئے کہ کتاب کو زمین پر پھینک دیا اور فرمایا: مجھے بتائے بغیر تم نے ایسا کیوں کیا؟ جاؤ اور اس تحریر کو حذف کرواؤ!
جب ہم یہ کتاب چاپخانہ پر لے گئے تو مطبوعات پر لے گئے تو مطبوعات کے مینیجر نے بھی بڑا تعجب کیا کیونکہ اس نے آج تک اس طرح کا واقعہ نہ تو سنا تھا اور نہ ہی دیکھا تھا۔