حضرت امام خمینی (رح) ہمیشہ خوشنودی خدا کی خاطر پڑھتے، پڑھاتے اور تالیفات کیا کرتے تھے اور اسی جذبے کی بنا پر وہ معتقد تھے کہ اگر علم فرد کے تزکیہ نفس اور معاشرے کی مثبت ترقی کا موجب نہ ہو تو پھر وہ چشم بصیرت پر پردہ ڈالنے اور بشر کو خالق بشر سے دور کرنے کا سبب بنتا ہے۔
امام (رح) اس موضوع پر یوں فرمایا کرتے تھے:
اگر تم طالب علم ہو تو پھر کوشش کرو کہ جو کچھ بھی سیکھو، اسے عقلی اور فکری بنیادوں پر پرکھ کر اپنے قلوب میں اتار لو اور جب وہ علم دلوں میں اتر گیا تو پھر مفید بھی ہے اور تمہیں متحرک کرنے کا سبب بھی اور اسی طرح تمہارے اوپر لادا گیا وزن بھی نہیں ہے۔ لیکن جب آپ علوم کی تحصیل کے بعد اسے دلوں میں جگہ نہیں دیں گے تو اس وقت آپ اس صندوق کی مانند ہو کہ جس میں آپ نے کچھ کتابوں کو محفوظ کرکے رکھا ہوا ہو یہاں تک کہ یہی علم تمہارے اور خدا کے درمیان حجاب بن جائے گا۔