حج کی ادائیگی افضل ہے یا صدقہ دینا افضل ہے؟
امام خمینی(رح) حج واجب موکد اور ارکان دین میں سے ہے خدا وند متعال اپنی عظیم الشان کتاب میں ارشاد فرماتا ہے وَ لِلّٰهِ عَلَى النّٰاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطٰاعَ إِلَیْهِ سَبِیلًا۔ لوگوں پر فرض اللہ کے لئے حج پر جائیں جس کے پاس وہاں جانے کی استطاعت ہو خداوند متعال کی اس تاکید سے حج کی اہمیت واضح ہوتی ہے امام صادق علییہ السلام فرماتے ہیں من کان فی ھذہ اعمی فھو فی الآخرۃ اعمی و اضل سبیلا، یہ وہ لوگ ہیں جو اس فریضہ الہی کو انجام دینے میں تاخیر کرتے ہیں یہاں تک ان کی موت کا وقت قریب آجاتا ہے۔
واضح رہے کے امام(رہ) حج کی اہمیت کے بارے میں فرماتے ہیں توجہ رھے کہ سفر حج ،تجارت اور حصول دنیا کا سفر نھیں ھے بلکہ سفر الی اللہ ( اللہ کی طرف سفر) ھے ۔آپ خانھٴ خدا کی طرف جا رھے ھیں ۔ آپ جتنے بھی امور انجام دیں اللہ تبارک و تعالیٰ کے لئے انجام دیں ۔ یھاں سے آپ کا جو سفر شروع ھو رھا ھے وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سفر ھے ۔ انبیا علیھم السلام اور ھمارے بزرگان دین کی تمام تر زندگی سفر الی اللہ سے عبارت تھی اور وہ وصول الی اللہ کے ھدف سے ایک قدم بھی ادھر اُدھر نہ رکھتے تھے۔
امام (رہ) تحریرالوسیلہ میں صدقے کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں فرماتے ہیں صدقے کے مستحب ہونے پر بہت ساری روایات موجود ہیں امام (رہ) اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہ بعض ایسے ایام ہیں جن میں صدقہ دینے کی تاکید کی گئی ہے فرماتے ہیں رمضان المبارک،جمعہ اور عرفہ کے دن اپنے ضرورت مند رشتہ دار اور ہمسایوں کو صدقہ دینے کی تاکید کی گئی ہے۔
اسلامی جمہوری ایران کے بانی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں بے شک پرودگار عالم جس کے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں صدقے کے ذریعے اپنے بندوں کو بیماری،پاگل پن اور غرق ہونے سے بچاتا ہے۔
جب کہ روایات میں نقل ہوا ہے کہ سدقہ سے دن کا آغاز دن کی نحوست اور رات کا آغاز شب کی نحوست کو ختم کر دیتا ہے جب کہ ایک دوسری حدیث میں معصوم علیہ السلام نقل کرتے ہیں رات کا صدقہ پروردگار کے غضب کو خاموش،گناہ کبیرہ کو محو اور حساب کو آسان بنا دیتا ہے، شیطان کے لئے سب سے سخت اور ناگوار وہ لمحہ ہے جب کوئی مومن صدقہ دے اور صدقہ اس پہلے کے کسی بندے کے ہاتھ میں پہنچے اللہ کے ہاتھ میں پہنچ جاتا ہے۔
امام علی ع صدقہ دیتے وقت اپنے ہاتھ کو چومتے تھے جب ان سے اس بات کی وجہ پوچھی گئی تو آپ نے جواب میں فرمایا صدقہ اس پہلے کے سائل کے ہاتھ تک پہنچے خدا کے ہاتھ میں پہنچتا ہے۔
حج کرنا افضل یا صدقہ دینا افضل ہے؟
حج اور صدقہ کی فضیلتوں کو پرھنے جے بعد ہر کسی کے ذہن میں یہ سوا ل پیدا ہوتا ہے کہ حج افضل یا صدقہ افضل ہے؟ کیا بار بار حج پر جانا بہتر ہے یا صدقہ دے کر کسی ضرورتمند کی حاجت کو پورا کرنا بہتر ہے۔
امام خمینی(رح) اس سوال کے جواب کو تحریرالوسیلہ میں بیان کرتے ہوے فرماتے ہیں یستحب کثرة الإنفاق فی الحج، و الحج أفضل من الصدقة بنفقته» (ج1، کتاب الحج، القول فی الحج المندوب، مسأله 4)
حج کے لئے زیادہ خرچ کرنا مستحب ہے اور حج پر جانا اس کا صدقہ دینے سے زیادہ افضل ہے۔