قابل ذکر ہے کہ امام خمینی (رح) کی اسلامی تحریک کے آغاز سے پہلے اور ظاہرا آقای آیت اللہ العظمی بروجردی صاحب کے زمانہ میں آقای شریعتمداری کی شاہ سے درخواست کے مطابق شاہ نے تینوں افواج کے ہائے کمانڈ افسر کے عنوان سے طلاب سے فوجی ٹریننگ کی خدمت کو معاف کردیا تھا۔ یہ اجازت در حقیقت ایک امتیاز تھا کہ شاہ نے اپنی مصلحتوں کے مدنظر روحانیت کو دی تھی لیکن اسے قانونی حیثیت دئے بغیر اپنے پاس محفوظ رکھا تھا تاکہ ضرورت پڑنے پر اس سے استفادہ کرسکے۔
ایک موقع کہ شاہ نے خیال کیا کہ اس اہرم سے استفادہ کیا جاسکتا ہے اور اپنے مقصد میں کامیاب ہوسکتا ہے اس کے مامورین کے فیضیہ پر حملہ کرنے کے بعد اس کا مقصد یہ تھا۔ پہلے سے اعلان کئے بغیر مامورین کے مدرسہ طالبیہ پر شبانہ حملہ کے وقت تقریبا 70/ طالب علموں کو اکھٹا کرکے سربازی کرانے کے لئے لے گئے اور اس کے بعد دھمکی دی روحانیت کے اعتراضات نے اور ان کے خاموش نہ ہونے کی صورت میں طلاب کی تحصیلی رخصت باطل ہوجائے گی اور ان منحوس عناصر نے یہی کام کیا۔