ایرانی قوم پر امریکہ کی دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں:ایرانی صدر
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے چين میں شانگہائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں امریکہ کی یکطرفہ اقتصادی پابندیوں کو عالمی تجارت کے لئے خطرہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے دوسرے ممالک پر اپنی پالیسیاں مسلط کرنے سے عالمی خطرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے چين میں شانگہائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں امریکہ کی یکطرفہ اقتصادی پابندیوں کو عالمی تجارت کے لئے خطرہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے دوسرے ممالک پر اپنی پالیسیاں مسلط کرنے سے عالمی خطرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے شانگہائی تعاون تنظیم کے سترہویں سربراہی اجلاس سے خطاب میں عالمی برادری کو درپیش بیشمار چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر کی طرف سے بین الاقوامی معاہدوں کو توڑنے اور نظر انداز کرنے کے نتیجے میں عالمی سطح پر بیشمار خطرات پیدا ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں بین الاقوامی اداروں کا نقش بھی کمرنگ ہوگیا ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کے یک طرفہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں بلکہ ان سے عالمی تجارت کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی نے اپنی 11 رپورٹوں میں اس بات کی تائيد کی ہے کہ ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل پیرا ہے اور اس کے باوجود امریکہ اس معاہدے سے خارج ہوگیا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدہ دو فریقی نہیں بلکہ یہ معاہدہ چند جانبہ ہے اور اگرمعاہدے میں دوسرے ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کیا تو ایران اس معاہدے پر باقی رہے گا اور اگر اس معاہدے سے ایرانی قوم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا تو ایران بھی معاہدے سے پہلے والی صورتحال پر واپس چلا جائے گا انہوں نے کہا ایرانی قوم پر امریکہ کی دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہو گا اور.
ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کے ایران مخالف بیان پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ایران کے بہادر عوام نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وہ دھمکیوں کے سامنے ہرگز اپنی سوچ اور رویے کو متاثر نہیں ہونے دیں گے لہذا جب تک امریکہ، ایرانی قوم کے ساتھ دھمکی اور پابندیوں کے بجائے عزت اور منطق کی زبان کا استعمنال نہ کرے تو اس کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام اغیار کے جارحانہ اقدامات کے سامنے دانشورانہ سلوک اور موثر حکمت عملی کے ذریعے مزاحمت کا راستہ اپناتے ہیں.
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی امریکی حکومت بالخصوص ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عالمی قوانین اور معاہدوں کو نظر انداز کرنے کی علامت ہے.
انہوں نے کہا کہ آج کوئی بھی مشرقی یا مغربی ملک امریکہ کے ساتھ تعاون کو امید کی نگاہ سے نہیں دیکھتا.
بہرام قاسمی نے کہا کہ ایرانی قوم اور حکومت ہرگز کسی ملک کے خلاف پابندی، دھمکی، تشدد اور غیرقانونی سلوک کا خیر مقدم نہیں کرتی بلکہ ایسے ظالمانہ رویوں کی مذمت کر رہی ہے.
قاسمی نے کہا کہ ٹرمپ کے لئے بہتر ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کی سوچ کے بجائے دوسرے ممالک کے خلاف اپنے رویے کو درست کریں.