حضرت علی اکبر (ع)

11/ شعبان ولادت با سعادت حضرت علی اکبر (ع) اور روز جوان

جب بھی مجھے رسولخدا (ص) کی زیارت کا اشتیاق ہوتا ہے تو میں علی اکبر (ع) کے چہرہ کو دیکھ لیتا تھا

حضرت محمد مصطفی (ص) کے چھوٹے نواسہ حضرت امام حسین (ع) کے بڑے بیٹے حضرت علی اکبر (ع)، 11/ شعبان سن 33 ھج ق کو مدینہ منورہ میں خاندان عصمت و طہارت اور وحی و نبوت میں پیدا ہوئے۔ آپ کی مادر گرامی کا نام نامی لیلی بنت ابی مرہ ہے۔ حضرت لیلی (س) کے بطن مبارک سے رشید، دلیر، حسین اور خوبرو، رسول خدا (ص) سے زیادہ مشابہ  جن کا چہرہ رسول (ص) کا چہرہ، جن کی گفتگو رسول کی گفتگو یعنی رسول (ص) کا لب و لہجہ تھا۔ جو شخص بھی رسولخدا (ص) کی زیارت کا مشتاق ہوتا تھا وہ حضرت لیلی کی بیٹے علی اکبر (ع) کے چہرہ کی زیارت کرتا تھا اور آپ کے والد گرامی حضرت امام حسین (ع) ہیں۔

آپ (ع) حضرت علی اکبر (ع) کے بارے میں فرماتے ہیں:

جب بھی مجھے رسولخدا (ص) کی زیارت کا اشتیاق ہوتا ہے تو میں علی اکبر (ع) کے چہرہ کو دیکھ لیتا تھا۔

اسی وجہ سے جب عاشور کے دن میدان میں جانے کی اجازت مانگی اور میدان نبرد کے لئے روانہ ہونے لگے تو امام حسین (ع) نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھا کر کہا:

خدایا! تو اس قوم پر گواہ رہنا کہ ان سے آج وہ بیٹا مبارزہ کرنا جاررہا ہے جو اخلاق و سیرت میں، حسن و جمال اور لب و لہجہ میں تیرے رسول سے زیادہ مشابہ ہے اور میں جب بھی تیرے رسول کی زیارت کا مشتاق ہوتا تھا تو ان کے چہرہ کو دیکھتا تھا۔

حضرت علی اکبر (ع) بنی ہاشم میں سب سے پہلے شہید ہیں۔ آپ کی شجاعت و بہادری اور فن سپہ گری اور دینی و سیاسی بصیرت کربلا کے سفر بالخصوص عاشور کے دن جلوہ گری ہوئی۔ آپ جوانوں کے لئے بہترین نمونہ عمل اور درس ہیں کیونکہ آپ نے اپنے امام کی اطاعت و فرمانبرداری اور دفاع اور حمایت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اپنے امام کی نسبت وفاداری کے پرچم کو قافلہ عشق و وفا سے آگے لہرادیا۔ آپ ایثار و قربانی کا مکمل مظہر، صدق و صفا اور حمایت و دفاع کا جلوہ تھے۔

اس دن کو جمہوری اسلامی ایران میں روز جوان کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یقینا یہ دن بہت ساری یادوں اور جذبات و خیالات، افکار و نظریات کی عکاسی کرتا ہے۔ حضرت علی اکبر (ع) نے اپنے والد اور امام کی اطاعت اور حمایت کی اور ہر آن اتباع کا خیال رکھا اور کبھی فریضہ الہی اور ربانی سے غافل نہ ہوئے۔ آپ کے اس عظیم کردار اور کارنامے زمانہ کے لوگوں بالخصوص جوانوں کو یہ درس ملتا ہے کہ اپنے والد اور امام کی اطاعت اور فرمانبرداری میں کوتاہی نہ کرو بلکہ کوتاہی کا تصور بھی نہ کرو اور حق و باطل کے درمیان تشخیص دے کر ایثار و قربانی سے دریغ نہ کرو اور حق کا پرچم لہراؤ اور باطل کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سرنگوں کرو۔

اس دن امام خمینی (رح) ولادت علی اکبر (ع) اور روز جوان کی سعدت بھر گھڑیوں کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

میرے عزیزو! اپنی باقی بچی جوانی سے استفادہ کرو کیونکہ بوڑھاپے میں سب کچھ تمہارے ہاتھوں سے نکل جائے گا۔ یہاں تک کہ آخرت اور خداوند عالم کی جانب توجہ بھی نہیں رہ جائے گی۔

خداوند عالم اس مبارک موقع سے آخرت کے لئے استفادہ کرنے کی توفیق دے اور ہم سب کو لمحات کو سرور و سعادت سے بھردے۔

"آمین"

ای میل کریں