توکل

توکل

توکل کرنے والے خدا کے محبوب اور پسندیدہ بندہ ہوتے ہیں

توکل یعنی ہر حال میں صرف اور صرف اپنے اللہ اور معبود حقیقی پر توکل کرنا۔ اللہ کے مومن بندہ صرف اور صرف خدا پر توکل اور بھروسہ کرتے ہیں اور اپنے تمام امور کو اس کے حوالہ کردیتے ہیں اور اس کی پاک و پاکیزہ لا زوال ذات کے عاشق اور دلدادہ ہوتے۔ لہذا جو لوگ الله کو چھوڑ کر کسی اور سے اپنی لو لگاتے اور امید رکھتے ہیں اور غیر اللہ سے حاجت روائی کے خواہاں ہوتے ہیں وہ ایمان و یقین کی حقیقت سے محروم اور نور ایمان سے تہی ہوتے ہیں۔

قرآن کریم میں ہےکہ جب انسان ایمان کے مرتبہ تک نہ پہونچے اس وقت وہ توکل تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا ہے۔ کیونکہ ایمان کے کامل ہونے کے بعد عملی توحید سالک الی اللہ کے دل میں جلوہ گر ہو اور اس جلوہ کے بعد یہ یقین ہو کہ اللہ کی حکومت میں اس کے سوا کسی اور کی حکومت اور الوہیت عمل دخل نہیں ہے۔

توکل کرنے والے خدا کے محبوب اور پسندیدہ بندہ ہوتے ہیں اور غنیِ مطلق پر توکل مخلوق سے بے نیازی کا سبب ہوتا ہے اور توکل کے سایہ میں کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ پیغمبر اکرم (ص) کے دور کے ظالم و جابر اور شیطان صفت افراد دیکھ رہے تھے کہ اگر رسول خدا (ص) غالب آجائیں گے تو یہ لوگ اپنے مظالم اور غارتگری کا سلسلہ جاری نہ رکھ سکیں گے۔ اس لئے وہ لوگ رسولخدا (ص) کے خلاف پوری طرح سے لیس ہو کر محاذ آرائی کرنے لگے اور اس وقت کے موجود سارے طبقوں کو بھی اپنا  بنا کر لیس کردیا۔

آج بھی وہی صورت ہے جو صدر اسلام یمں تھی یعنی اسلام اور کفر کی معرکہ آرائی ہے۔پیغمبر اسلام (ص) کے پاس جنگی ساز و سامان نہیں تھا اور اس وقت مسلمانوں کی تعداد بھی زیادہ نہیں تھی اور نہ ہی ان کے پاس ضرب و حرب کے ہتھیار اور اسلحے تھے۔ لیکن مد مقابل دشمن کے پاس دولت کی بھی فراوانی تھی اور ساز و ساماں بھی مہیا تھے اس کے باوجود خدا کی مرضی اور اس پر توکل کے کے مسلمانوں کو کامیابی ملی اور کفر شکست کھاگیا، کم لوگ، زیادہ لوگوں پر غالب آگئے کیونکہ ان کا توکل خدا پر تھا۔

آج تو اللہ کے فضل وکرم سے مسلمانوں کی تعداد بھی زیادہ ہے اور نت نئے اسلحوں کی فراہمی کے اسباب بھی موجود ہیں۔ خداوند عالم سے دعا ہے کہ مسلمانوں کی تعداد کی زیادتی کے ساتھ ساتھ ان کی ایمانی قوت میں بھی اضافہ ہو۔ اگر سارے مسلمان اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی اسلامی تربیت کریں اور الہی اصول و اقدار کی پاسداری اور پابندی کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور اپنے تمام امور کو خدا پر توکل کرکے انجام دیں تو کامیاب ہوں گے اور خدا ان کی مدد بھی کرے گا اور دشمن خوفزدہ بھی ہوگا اور آپ کی طاقت کا لوہا بای مانے گا اور آپ کے سامنے گھٹنا ٹیک دے گا۔

لیکن افسوس کہ ہم میں خدا پر توکل کی کمی ہے اور انسانی و اسلامی اقدار سے دوری ہے ورنہ صدراسلام کی طرح آج بھی ہم ہر محاذ پر کامیاب ہوسکتے ہیں۔ خدا والوں کو اب تک کوئی بھی شکست نہیں دے سکا ہے ۔ صدر اسلام کے نمونے ہمارے سامنے ہیں۔

ای میل کریں