مجھے معلوم ہے کہ مرحوم آیت اللہ مدرس نے رضا (شاہ کے باپ)سے کہا تھا: میں نے سنا کہ شیخ الرئیس ابو علی سینا کا قول ہے: میں گائے سے ڈرتا ہوں کیونکہ اس کے پاس سینگ جیسا ہتھیار ہے لیکن عقل نہیں ہے۔ شیخ الرئیس نے یہ بات نہ بھی کہی ہو پھر بھی یہ بات اور یہ جملہ ایک حکیمانہ جملہ ہے اور اس میں نکتہ پوشیدہ ہے۔ یعنی جب بھی بے عقل اور شعور اور نالائق لوگوں کے ہاتھ میں اسلحہ آجائے گا تو اس کے نتائج بھیانک اور خطر ناک ہوں گے۔
آغاز خلقت ہی سے انسان اس سرنوشت سے دوچار رہا ہے اور یه مشکل رہی ہے کہ نااہل اور نا سمجھ لوگوں کی ہاتھ میں انسانیت سوز اسلحے آتے رہے ہیں۔ انسانی تمدن کے آغاز ہی سے اسلحہ غلط لوگوں کے ہاتھ میں رہاہے اور یہی بات انسانی معاشرہ کی تباہی اور آسمانی تمدن سے دوری کا باعث رہی ہے اور سارے مسائل اور مشکلات کی بنیاد یہی کج فہم یا نا سمجھ لوگوں کے ہاتھ میں ہتھیار کا ہونا ہے، لہذا جب تک ان نا اہل عناصر کے ہاتھوں سے اسلحے نہ چھین لئے جائیں اس وقت تک انسانیت کی خیر نہیں ہے اور بشریت کو نجات نہیں مل سکتی۔ انبیاء اور ائمہ نے اپنی زندگی میں یہی کوشش کی کہ ان نا سمجھ لوگوں اور بے شعور عناصر سے اسلحہ چھیں لیں لیکن ایسا نہ ہوسکا کیونکہ یہ مسلح افراد لٹیرے، ڈاکو اور غنڈے تھے۔ جس دور میں بھی با صلاحیت لوگوں نے نا اہل لوگوں کے ہاتھ سے اسلحوں سے اسلحہ چھین کر خود اپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کی وہ ناکام رہے اور نااہل اور نالائق لوگوں اسلحوں سے انسانیت کو خطرہ میں ڈالتے رہے۔ آج ہمیں عقل و شعور سے کام لیکر ان نالائق لوگوں سے اسلحہ چھیننے کی ضرورت ہے۔
جیسا کہ اس وقت دنیا کی بڑی طاقتیں کررہی ہیں او ان سب کا سربراہ بن کر ٹرمپ دنیا میں فساد اور تباہی مچا رہا ہے۔ ٹرمپ جیسے لوگ بہت سارے ہیں جو اپنی نفسانی خواہشات کی تکمیل اور اپنے حیوانی خیالات کی تسکین کے لئے دنیا کا خون پی رہے ہیں! اور عالم انسانیت کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ اور من چاہے ڈہنگ سے اسلام کو مٹانے کے درپئے ہیں۔ یہ ایسا کیوں کر رہے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ طاقت اور اسلحہ ان کے ہاتھ میں ہے۔ ایک نااہل کے ہاتھ میں اسلحہ آجائے تو یہی انجام ہوتا ہے۔
یہ لوگ دین کو اپنی لا مزاجی، بے شعوری اور اپنے خیال خام میں تمدن کے بانی بن کر دنیا کو ہلاکت سے دوچار کررہے ہیں۔ لہذا ہمیشہ انسان اس بات کی فکر کرے کہ ہتھیار کس کے پاس ہے اور وہ ان ہتھیار سے کیا کرے گا۔ اس کے مقابلہ میں ہماری ذمہ داری کیا ہے۔
انسان اور مسلمان ہر کام کرنے سے پہلے یہ ضرور سوچے کہ ہم کیا کررہے ہیں؟ اور کس کے ہاتھ میں اور ہمارے اس کام سے کس کا فائدہ ہوگا؟
ٹرمپ اور اس جیسے خونخواروں اور ظالموں کے ہاتھ میں کبھی اسلحہ نہ دیں لیکن آج دنیا اسی بدبختی سے دوچار ہے کہ اسلحہ اور طاقت اسی ناپاک عنصر کے ہاتھ میں ہے۔