انٹرویو

امام خمینی(رح) ہمیشہ ظلم کے خلاف تھے

امام (رح) کے کردار اور قول میں تضاد نہیں ہے

آپ ہمیں اپنا تعارف کرایں؟

میں سید نثار حسین ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر سے تعلق رکھتا ہوں اس وقت کشمیر میں سرینگر میں تجارت کر رہا ہوں۔

 

آپ امام خمینی کی شخصیت سے کب اور کسیےآشنا ہوئے؟

میں ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں اور جب انقلاب کا دور تھا اس وقت میں پانچ یا چھہ سال کا تھا لیکن ہمارے پورے ملک ھندوستان اور خاص کر کشمیر  کے لوگوں کی نظریں ایران کی طرف لگی ہوئی تھیں کیونکہ اس وقت بھی ایران کو ایک مذہبی سمبل کی طرح ماناجاتا تھا اور اسی اسلامی انقلاب نے امام خمینی رح کو پہنچنوایا ہے اسری طرح یہ انقلاب بھی امام خمینی رح کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔

 اور جو بچپن ہی سے امام خمینی رح کے بارے میں تحقیق کر رہے ہیں اس کی ایک وجہ یہ تھی کے اسلامی انقلاب تشیع کی مذہبی نمائندگی کر رہا تھا، اسی لئے سبھی لوگ ایران کے انقلاب کی فتح کے لئے دعائیں کر رہے تھے  اگر یہ ناکام ہو جاتا تو یہ صرف ایران کی ناکامی نہ ہوتی بلکہ یہ اس خطہ میں شیعت کی ناکامی ہوتی، اس لئے ہم امام خمینی کو بہت بچپن سے ہی ٹی وی اور اخبارات کے ذریعہ پہچانتے ہیں اور آہستہ آہستہ آپ کی بعض صفات نے ہم کو مجبور کیا کہ ان کے بارے میں مزید تحقیق کریں۔

 

امام خمینی کے افکار کے بارے میں آپ کی کیا راے ہے؟

آپ کے تفکران کا بارے میں کیا بیان کروں آپ نے اسلامی قانوں پر ایک ملک کی بنیاد رکھی اور یہ آپ کے تفکرات کا ہی کمال ہے کہ شاہ کے زمانے کے ایران کو دیکھ لیں اور آج کے ایران کو دیکھ لیں، کل کے ایران میں ایسی یونیورسٹی تھیں جہاں پر شراب پی جاتی تھی لیکن آج آپ انہیں کو دیکھ لیں، اس وقت کی عوام کو دیکھیں اور آج کی عوام کو دیکھیں، ایران کے ایٹمی معاملات کو دیکھ لیں اور اس میں ایران کی استقامت امام خمینی کے افکار کا ہی نتیجہ ہے۔

 

یوم القدس کی بنیاد امام خمینی نے رکھی اس بارے میں آپ کا کی راے ہے؟

امام خمینی کی شخصیت سے آگاہی کی ایک بڑی وجہ یوم القدس بھی ہے، قدس کے متعلق امام خمینی نے جو واضح اور کڑا رخ اسرائیل کے خلاف اپنایا وہ کسی بھی ملک یا اسلامی شخصیت نے نہیں دکھایا اور نہ ہی کسی میں یہ جرائت ہوئی کہ کے امام کے نظریہ کو غلط ثابت کر سکے، یہ امام کی صداقت کا آئینہ ہے آپ خود بھی ظلم کے خلاف رہے اور قوم کو بھی رکھا، ہمارے لئے امام اندھیرے میں روشنی کی مانند ہیں جو ہمیں صداقت کا درس دیتے ہیں۔

 

ایران کی ملت نے امام پر کیوں اعتماد کیا ہے؟

عوام نے امام کے کردار کو دیکھا امام کے کردار اور قول میں تضاد نہیں ہے جس طرح انہوں نے زندگی گزاری ہے بغیر اسلحہ و فوج کے انقلاب برپا کیا تو اسی طرح لوگ اگر متحد ہو کر کھڑے رہے تو امریکا کی ناجائز اولاد اسرائیل بھی شکست کھانے پر مجبور ہوگا لیکن افسوس ہے کہ عرب ممالک مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو ان دیکھا کرتے ہیں، ہمیں اسرائیل کے خلاف نہ اقوام متحدہ کا کوئی واضح موقف دکھائی دیتا ہے اور نہ عرب ممالک کا سوائے امام خمینی کے کسی نے بھی اسرائیل کے خلاف واضح طور پر زبان نہیں کھولی ہے۔

 

امام نے جو اتحاد بین المسلمین کا نعرہ بلند کیا اس کے بارے میں آپ کیا نظریہ ہے؟

امام فرماتے ہیں کہ شیعہ اور سنی اسلام کے دو ہاتھ ہیں لیکن آج شیعہ اور سنی نماز میں ہاتھ کھولنے یا باندھنے پر لڑ رہے ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے کے فراق میں ہے، امام کے اس پیغام کی کوئی نظیر نہیں ملتی ہے، ان کے اس ارشاد سے ہمارا سر فخر سے اونچا ہو جاتا ہے، یہ مسلمانوں کو قریب کر رہا ہے لیکن اسلام دشمن ایسا نہیں چاہتے ہیں۔

 

امام کی صفات حمیدہ میں سے آپ کو کس صفت نے انکی طرف جذب کیا؟

امام کی شناخت جتنی بھی ہو کم ہے، آپ پر بہت رسرچ کی ضرورت ہے دانش  گاہ قائم کرنے کی ضرورت ہے لیکن اس کے لئے ضرورت ہے وسائل کی جس کے لئے ضرورت ہے کہ حکومتی پیمانہ پر عمل کیا جائے، خود یہ برسی بھی امام شناسی ہے لیکن یہ صرف سال میں ایک بار نہ ہو بلکہ اس طرح کے کام سال میں متعدد بار ہونے چاہئیں۔

 

آپ امام خمینی کے بارے میں ایک جملہ میں کیا کہیں گے؟

امام خمینی رح مظلوموں کے مسیحا اور ظالموں کے دشمن تھے۔

ای میل کریں