جب بھی امام خمینی (رح) شاہ کے خلاف تقریر کرتے تو اس کے بعد مشکلات میں گھر جاتے، لہذا آپ (رح) اور آپ کے ساتھیوں کے خلاف پروپیگنڈے اور تہمتوں کا طوفان چل پڑتا اور یہ سب کچھ امام (رح) کو اندرونی مسائل میں الجھا کر شاہ کے خلاف قیام کرنے سے روکنے کے لئے کیا جاتا تھا۔ لیکن امام (رح) کیونکہ تاریخی علوم سے آشنائی کی وجہ سے یہ جانتے تھے کہ انہیں داخلی مسائل میں گھر جانے کے بعد بھی اپنے اصلی دشمن سے کبھی غافل نہیں ہونا چاہیئے اس لئے امام (رح) نے اپنے قیام کے آغاز سے لے کر اس کی کامیابی تک ایک دفعہ بھی خود کو داخلی مسائل میں اس قدر گرفتار نہ کیا کہ اپنے ہاتھوں سے کھو بیٹھیں۔ میری نظر میں امام (رح) نے انقلاب کے آغاز سے لیکر اس کی کامیابی ایک مرتبہ بھی خود کو داخلی مسائل میں اس قدر نہیں الجھایا کہ اپنے ہدف کو بھول جائیں۔ جس قدر دشمنوں نے آپ پر تہمتیں لگائیں، امام (رح) نے اسی قدر شاہ کے خلاف اپنی مہم کو تیز تر کردیا۔
پا بہ پای آفتاب، ج 3، ص 161