ایک مہمترین اصول ہے کہ جس کے ساتھ انقلاب کی بقا وابستہ ہے وہ امام خمینی (رح) کا خدا کی خاطر حب اور بغض ہے۔ امام (رح) واقعا محرومین اور مستضعفین کے ساتھ محبت و تولی اور عالمی مستکبرین اور ظالمین کے ساتھ عداوت، بغض اور کینہ پروری کا مظہر تھے۔ یہ دونوں اصول آپ کے قول و فعل یعنی آپ کی تقریروں، پیغاموں، فیصلوں اور مختلف رویوں میں بالکل آشکار دکھائی دیتے تھے۔ آپ کا یہ طرز عمل، در حقیقت ایسے دینی علوم کی بنیاد پر تھا کہ جن پر آپ کے عقائد کا محل استوار تھا۔ اور آپ اسی میں نظام کا تحفظ اور اس کی بقاء کو محسوس کیا کرتے تھے۔ لہذا یہی استکبار سے واضح اور آشکارا برائت، اس بات کا سبب بنی کہ ہم دنیا کے تمام مستکبرین کی سازشوں سے محفوظ رہے۔ آپ دنیا کو اس طرح دیکھتے تھے: ایک طرف خونخوار بھیڑیے اپنے شکار کو نگلنے کے درپے ہیں اور دوسری طرف مظلوم قومیں، کئی سالوں سے ان خونخوار درندوں کا لقمہ اور شکار بنی ہوئی ہیں۔
سرگذشت ہای ویژہ، ج 4، ص 195