لوگوں نے آپ کو لے جانے کا تقاضا کیا ہے

لوگوں نے آپ کو لے جانے کا تقاضا کیا ہے

میرے وہاں جانے سے ان لوگوں کو کچھ فائده پہنچ سکے

تقریبا ستائیس سال پہلے کا واقعہ ہے کہ جب میرے کچھ قریبی مجھے قم سے تہران لے جانے کے لئے میرے پاس آئے کیونکہ میرا اور ان کا رابطہ باپ بیٹے کی طرح صمیمی تھا اس لئے انہوں نے اس قدر اصرار کیا کہ میں بھی تہران جانے کے لئے سوچنے پر مجبور ہوگیا۔ جب میں سوچتے سوچتے اس مقام تک پہنچا کہ شاید میرے وہاں جانے سے ان لوگوں کو کچھ فائده پہنچ سکے تو انہی دنوں حضرت امام (رح) نے بھی مجھے حکم دے دیا کہ میں تہران ضرور جاؤں۔ جب انہوں نے امام خمینی (رح) سے سفارش کروالی تو اس پر بھی مطمئن نہ ہوئے اور اس کے بعد انہوں نے آیت اللہ بروجردی سے درخواست کی کہ وہ مجھے تہران جانے کا حکم دیں۔ جب آیت اللہ بروجردی نے بھی مجھے تہران جانے کا کہا تو میں نے نہایت ادب کے ساتھ امام خمینی (رح) سے عرض کی کہ آغا! آپ خود کیوں نہیں چلے جاتے ہیں؟ اس پر حضرت امام خمینی (رح) نے فرمایا:

لوگوں نے آپ کو لے جانے کا تقاضا کیا ہے۔ مجھے اپنے نانا رسول خدا (ص) کی قسم اگر وہ مجھے لے جانے کی خواہش کرتے تو میں بغیر کسی سفارش کے ذوق اور شوق سے چلا جاتا۔ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ آپ نے یہ نہیں فرمایا: کہ میرے ایسے آدمی کو ضرور اور ہر حال میں قم ہی میں رہنا چاہیئے یا یہ کہ میری مرجعیت داغ دار ہوجائے گی و غیرہ و غیرہ۔


ای میل کریں