حضرت امام خمینی (رح) جتنا عرصہ نجف میں مقیم رہے شارع رسول پر ایک ایسے علاقے میں رہے کہ جہاں دیگر سینکڑوں طالب علموں نے کرائے پر گھر لے رکھے تھے۔ انقلاب اسلامی کے کامیاب جانے کے بعد آپ (رح) قم میں سکونت کے وقت یا پھر جماران میں رہائش کے دوران ہمیشہ کرایہ دار لوگوں کی طرح زندگی گزارتے رہے۔ تہران میں آپ کا گھر بہت ہی پرانا تھا کہ جسے آپ نے آقا جمارانی سے کرائے پرلے رکھا تھا۔
یہ ایک چھوٹا سا مگر بہت ہی سادہ گھر تھا کہ جس کا کل رقبہ 120 میٹر مربع تھا کہ جسے تقریبا سب نے دور یا نزدیک سے ٹیلی ویژن و غیرہ پر دیکھا ہوگا۔ لہذا یہ گھر دس سال تک ایک ایسی ہستی کا مسکن تھا کہ جس نے کروڑوں افراد کے دلوں پر حکومت قائم کی ہوئی تھی۔
امام (رح) کی عزت، عظمت اور سادگی کا اندازہ لوگوں کو صحیح انداز میں ہوسکتا تھا کہ جنہوں نے ان سے تھوڑا ہی عرصہ پہلے ظالم اور ستمگر بادشاہوں کو ان کے شاہی محلات میں عوام پر ظلم و ستم کرتے ہوئے نزدیک سے دیکھا تھا اور ان کے افسانوں کے عینی گواہ تھے۔
ایک دن جب اخباری رپورٹرز کا ایک وفد جماران میں آیا تو ان میں ایک امریکی جوان بھی تھا جو کہ امام (رح) کا گھر اور رہن سہن دیکھ کر حیرت زدہ ہوچکا تھا۔ اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا واقعا خمینی کا گھر یہی ہے؟ میں اسے بتایا کہ یہ گھر بھی ان کا اپنا نہیں بلکہ کرائے پر لے رکھا ہے۔
اس وقت اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور وہ منقلب ہوگیا۔ یہ سب ایسے عالم میں تھا کہ جب حضرت امام (رح) ایک مرجع تقلید کے اعتبار سے کروڑوں ریال فقرا ء اور مساکین میں بانٹتے تھے کہ جو ان کے پاس دنیا کے مختلف نقاط سے آئے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ رہبر انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کی حیثیت سے اربوں کھربوں ریال آپ کے حکم کے مطابق استعمال کئے جاتے تھے۔ لیکن اس کے باوجود آپ کے گھر کا یہ عالم تھا کہ لوگ دیکھ کر ان کی آنکھوں میں آنسو آجایا کرتے تھے۔