قیدی

امام خمینی(رح) کو ایک قیدی کا پر اسرار خط

ہماری سب سے بڑی مشکل آپ سے دوری ہے

شفاف کی رپورٹ کے مطابق:دفاع مقدس کے زمانے سے ہیں، ان کی گرفتاری اور دشمن کی قید میں ان کی قربانی اور صبر پوری ایرانی قوم کے لئے صبر اور قربانی کا درس ہے بیشک ایک نہ بھولنے والی یادداشت اس خط سے مربوط ہے جو دشمن کی آسایشگاہ میں ملا  اس دوران میں قید سے رہا ہونے والوں  نے متعدد خطوط امام(رح)کو لکھے تھے جن کا جواب اُن کو دشمن کے سینٹر میں ملا۔

یہ خط اس قدر اثر انداز تھا کہ کچھ عرصہ تک جوان اس خط کو ایک دوسرے کے ہاتھ سے لیکر تبرک کے طور پر اپنے پاس رکھتے تھے شاید اگر منافقین عراقیوں کا ساتھ نہ دیتے عراقی کبھی بھی خط کے اسرار تک نہیں پہنچ پاتے ۔

اس خط کے پر اسرار  جملوں میں سے ایک جملہ یہ ہیکہ جس کو درج ذیل عبارت میں تحلیل کیا گیا ہے۔

ارسال کنندہ:قاسمی قباد مہدی

قید خانہ؛عراق

وصول کنندہ: کرنل سرداری

ایڈرس: خوزستان،شوشتر،کرنل سرداری کا بھائی

خط کی عبارت:

میرے بڑے بھائی کرنل سرداری سلام علیکم۔

امید وار ہوں امام زمانہ (عج) کی عنایت سے آپ با خیر ہوں گے ۔

بھائی جان آپ سے گزارش ہیکہ میرا سلام اُس کی خدمت میں پہنچائیں جس کے لئے ہتھیار اُٹھائے ہیں  آپ سے ایک عرض ہے کے میرے اس خط کو جس طرح بھی ممکن ہو  میرے والد امام زمانہ (عج) کے جانشین امام خمینی(رح) تک پہنچائیں۔

والد گرامی:

سلام  علیکم

خدا وند متعال کی بارگاہ میں آپ کی طول عمر ، صحت و سلامتی، اور  تندرستی کے لئے دعا گو ہوں خدا وند ایک با ر پھر میری آنکھوں کو آپ کے دیدار سے منور کرے والد محترم میں جب بھی نہج البلاغہ پڑھتا ہوں آپ کی صفات میرے ذہن میں آتی ہیں کل رات بھی گذشتہ راتوں کی طرح قید خانہ کے ایک کونے میں بیٹھا نہج البلاغہ کا مطالعہ کر رہا تھا کہ آپ کی یاد آ گی آپ سے دوری کی وجہ سے میری آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے اور میں بہت دیر تک روتا رہا۔

والد گرامی: ہم اس قید کو تمام مشکلات سے پورا کر لیں گے اور خداوند کی مدد سے جب تک قضائے الہی اجازت دے گی ہم اس کا مقابلے کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہماری سب سے بڑی مشکل آپ سے دوری ہے  میری تمنا ہے کے ایک بار پھر آپ کے نورانی چہرہ کی زیارت کروں۔

والد گرامی اگر ممکن ہو چند کلمات میرے لئے لکھیں  امید وار ہوں کہ میری اندر وہ صلاحیت پائی جاتی ہوگی تانکہ اس دنیا میں آپ میری شفاعت کریں۔

آپ کا بیٹا مہدی قاسمی 30/7/65

ای میل کریں