روہنگیا مہاجرین

برما میں انسانی نسل کشی کو روکا جائے

راجیو چندرن نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ہندوستانی وفد کی بات کو اقوام متحدہ تک پہونچائیں گے

نئی دہلی۔ روہنگیا مہاجرین کے مسائل کو لے ملک بھر میں پروگرام کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے اور اس بات پر غور وخوض ہورہا ہے کہ کس طرح ان کے مسائل کو حل کیا جائے اور ان کی برباد زندگی کو آباد کیا جائے۔ اس سمت میں معروف مسلم رہنما اورآل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدرو رکن پارلیمنٹ طارق انور کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ہندوستان میں واقع اقوام متحد ہ کے دفتر میں ہندوستان اور بھوٹان کے معاملوں کے انچارج راجیو چندرن سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم اور دس ہزار لوگوں کے دستخط پر مشتمل فیکس سونپا۔ وفد میں کانگریس پارٹی کے معروف رہنما اور رکن پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی اور آل انڈیا قومی تنظیم بہار اسٹیٹ کے جنرل سکریٹری اشرف فریدی شامل تھے ۔

وفد نے راجیو چندرن سے ہوئی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحد ہ کے دفتر کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں پہلے سے ہی باریک بینی سے پورے ایشو پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ برما میں لوگ امن وامان سے رہیں اور جو کچھ ہورہا ہے اس کو روکا جائے ۔ راجیو چندرن نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ ہندوستانی وفد کی بات کو اقوام متحدہ تک پہونچائیں گے اور وہاں کے اعلیٰ حکام سے بات چیت بھی کریں گے ۔ وفد کی جانب سے راجیو چندرن کو ایک میمورنڈم اور دس ہزار لوگوں کے دستخط پر مشتمل ایک فلیکس بھی سونپا گیا جس میں ا س بات کا مطالبہ کیا ہے کہ برما میں انسانی نسل کشی کو فوراً روکا جائے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز پٹنہ میں خانقاہ منعمیہ کے بینر تلے برما کے مہاجرین کے مسائل کو لے کر ایک پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں جماعت اسلامی ، جمعیت علماء اور مختلف خانقاہوں کے نمائندے ، مختلف مسالک او ر مذاہب کے کم وبیش دس ہزار لوگ شریک ہوئے اور سب نے ایک دستخط شدہ میمورنڈم کے ساتھ اشرف فریدی کو دہلی روانہ کیا اور اس بات پر متفقہ فیصلہ ہوا کہ ہندوستانیوں کے موقف سے پی ایم او ، اقوام متحدہ اور ہندوستان میں موجود برما کی ایم بی ایس کو آگاہ کرایا جائے اور میمورنڈم سونپا جائے اور ان سے مطالبہ کیا جائے کہ برما میں ہونے والی نسل کشی کو فوراً روکا جائے۔

اس تعلق سے اشرف فریدی نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ پی ایم او اور اقوام متحدہ کے نمائندوں سے ملاقات کرکے میمورنڈم دے چکے ہیں اور برما ایم بی ایس سی سے ابھی تک ملاقات نہیں ہوسکی ہے ، حالانکہ ان سے ملاقات کیلئے کوشش جاری ہے ۔

ای میل کریں