خمین سے تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق:کریمی نے آج دوپہر سے پہلے قومی کانگریس کی پالیسی کونسل کے ایک سمینار میں دفاع مقدس میں مرکزی صوبہ کے شہداء اور امام خمینی(رح) کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور امام خمینی(رح) کی تحریک کے بارے میں اظہار نظر کرتے ہوئے کہا:امام خمینی(رح) کا اس تحریک کو شروع کرنے کا ہدف جس کے لئے انھوں اپنی پوری زندگی کو وقف کر دیا حقیقی اسلام کو زندہ کرنا تھا کہ جس اسلام کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ نے اسلامی امت کے لئے چاہا تھا جیسا کہ اسلامی انقلاب جو اس تحریک کا ماحصل ہے دوسرے مسلمانوں کے لئے ایک بہترین نمونہ کے طور پر تبدیل ہوا ہے۔
انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا:اب وہ وقت آ پنچا ہیکہ اس مقدس نظام کے بہترین اہداف کو پورا کرنے کے لئے کہ جو اسلامی حکومت کی تاسیس ہے تلاش و کوشش کریں۔
مرکزی صوبائی روح اللہ کور کے کمانڈر نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا:اس راستہ میں شہدا نے اپنی وفاداری کو اچھے طریقے سے نبھایا اور ولایت و اسلام کے لئےاپنے وعدہ کو ہر دوسرے انسان سے اچھا ثابت کیا اورہمیں چاہیے کہ ائمہ اطہار کی سیرت پر چلتے ہوئے اسلام کے دفاع کے لئے اس کلچر کو پھلانے کی کوشش کریں۔
کریمی نے بیان کیا: یہ شہادت طلبی اور قربانی کا جذبہ تھا جس نے ایرانی جنگجوں کو دشمن کے مقابلے میں کامیابی دلائی لہذا اسلامی جمہوری کے مقدس نظام کو مستحکم کرنے کے لئے شہادت اور قربانی کے کلچر کو گسترش دیں تاںکہ پوری دنیا میں اسلام کا پرچم لہرایا جا سکے کیونکہ اسلام کا تعلق تمام انسانیت سے ہے اور اسلام کی حاکمیت کو پوری دنیا میں ہونا چاہیے لیکن اس عمل کے لئے ایک اسلامی امت کی ضرورت ہے۔
انھوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے:امام خمینی (رح) نے اسلامی انقلاب کی راہنما ئی کرتے ہوے استکبار اور ظالموں کے محلوں کو نابود کر دیا دنیا کے مظلوموں کو ان کے ظلم سے نجات بخشی اس راستہ کو جاری رکھنے کے لئے تلاش اور کوشش کرنی چاہیے اگر چہ راستہ بہت مشکل ہے اور سرمایہ گزاری کرنی چاہیے انھوں نے اس سرمایہ گاری کے نمونہ کے طور پر سوریہ، عراق اور دوسری ایسے علاقے جہاں تکفیری کا قبضہ ہے مجاہدین کی شہادت کو پیش کیا۔
مرکزی صوبائی روح اللہ کور کے کمانڈر نے کہا: بعض لوگ معتقد ہیں کہ اس طرح کے سرمایہ کی کیا ضرورت لیکن اس طرح کے لوگوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ اسلام کا تعلق پوری انسانیت سے تھا اور پوری دنیا میں اسلامی حکومت کے لئے شہداء کے راستہ کو ایک کلچر کے طور پر جاری رکھ کر جوان نسل تک منتقل کرنا ہوگا۔
کریمی نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا: شہداء کی یاد میں تقریبان منعقد کرنا اس کلچر کو منتقل کرنے کا ایک راستہ ہے اس قومی سمینار نے دفاع مقدس میں مرکزی صوبائی کے چھ ہزار تین سو شہید اور امام خمینی(رح) کے کردار اجا گر کیا وہیں آٹھ سالہ تحمیلی جنگ میں امام خمینی(رح) کے کردار اور ان کی کامیابی کو دہرایا ہے۔
انھوں نے کہا: اس طرح کی تقریبات کو منعقد کرنے کے لئے مختلف کام انجام دئے جا سکتے جن میں سے شہداء اور ایثار گروں کے اہل خانہ کے انٹرویو، شہداء کے متعلق لکھی گئی کتابوں کی نمایش، ان عزیزوں کی فائلوں کی تکمیل،ریاست میں شہود کے عنوان سے دفاع مقدس کی نیوز کی ایک وب سایٹ کا لانچ کرنا ، فیلم اور ڈسکوری بنانا ہیں۔